جن پنگ اور عارف علوی کی بات چیت میں کشمیر پر غور

   

صورتحال پر قریبی نظر رکھنے سے چین کا اتفاق۔ ہندوستان کا شدید رد عمل
بیجنگ 17 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیر مسئلہ پر چینی صدر ژی جن پنگ اور پاکستانی صدر عارف علوی کے مابین تبادلہ خیال میں غور کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ علاقہ کی موجودہ صورتحال پر قریبی نظر رکھی جانی چائے ۔ چینی وزارت خارجہ کی ویب سائیٹ پر پیش کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ پاکستان نے ‘ چین کو یہاں پیش آنے والے تازہ ترین حالات سے واقف کروایا اور خاص طور پر اپنے موقف اور اپنی تشویش سے بھی چین کو واقف کروایا گیا ہے ۔ چین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور اس کا یہ موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر تاریخ کا ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور اس کو مناسب اور پرامن انداز میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور باہمی معاہدات کی روشنی میں حل کیا جانی چاہئے ۔ چین صورتحال کو پیچیدہ کرنے والے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت بھی کرتا ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے بین الاقوامی برادری سے واضح طور پر کہا ہے کہ دستور ہند کے دفعہ 370 کو حذف کرنا ہندوستان کا داخلی مسئلہ ہے ۔ ہندوستان کا موقف ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ کشمیر باہمی مسئلہ ہے اور اس میں تیسرے فریق کو مداخلت کی اجازت نہیں ہے ۔ دفعہ 370 سے جموں و کشمیر کو خصوصی موقف حاصل تھا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اور پاکستان نے دہشت گردی سے اس کی تمام اشکال میں مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے ۔ اس دوران ہندوستان نے پاکستان اور چین کے مابین بات چیت میںمسئلہ کشمیر کے تذکرہ کو مسترد کردیا ہے ۔