’جواب دینا ہوگا‘، یوکرین میں اجتماعی قبر پر یورپی یونین کو ’گہرا صدمہ‘

   

بروسلز ۔ یوکرین میں روس کے قبضے سے خالی کرائے گئے شہر ازیوم میں اجتماعی قبر کی دریافت پر مغربی ملکوں کے قائدین نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق یوکرین میں حکام نے بتایا کہ حالیہ جنگ کے دوران روس کے زیرقبضہ رہنے والے شہر ازیوم میں ایک اجتماعی قبر دریافت کی گئی جس میں موجود تمام لاشوں پر تشدد کے نشانات ہیں۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ بلاک کو سات ماہ سے جاری جنگ میں روسی افواج کی طرف سے چھوڑی گئی اجتماعی قبر کی تازہ ترین دریافت پر ’گہرا صدمہ‘ ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور جنیوا کنونشنز کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے روسی افواج کا یہ غیر انسانی سلوک فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ان قبروں سے ممکنہ طور پر مزید شواہد ملے ہیں کہ روس اپنے مغرب نواز پڑوسی ملک میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے یوکرین میں اجتماعی قبر کی دریافت پر ردعمل میں کہا کہ ازیوم میں جو کچھ ہوا وہ ظلم تھا۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’میں روسی قبضے کے تحت یوکرین کے شہر ایزیم میں ہونے والے مظالم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کو ’اپنی کارروائیوں کا جواب دینا پڑے گا۔ انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں۔