یونیورسٹی کی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب، طلبہ کو عصری ٹکنالوجی سے ہم آہنگ ہونے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 21۔نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے رائزنگ ویژن 2047 میں تعلیم اور اسکل ڈیولپمنٹ کو ترجیحات میں شامل کیا ہے۔ تلنگانہ کو عالمی سطح کے گروتھ انجن کے طور پر شناخت دینے کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی کی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جے این ٹی یو سے کئی اہم شخصیتوں نے تعلیم کے حصول کے بعد ملک کی قیادت کی۔ ڈائمنڈ جوبلی تقاریب پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے ریاست کی معیشت کو 2047 تک تین ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کیلئے جو ویژن ڈاکیومنٹ تیار کیا ہے، اس میں تعلیم ، اسکل ڈیولپمنٹ اور روزگار کو ترجیح دی جارہی ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے اس موقع پر سووینئر کی رسم اجراء انجام دی اور یونیورسٹی کے سابق طلبہ کو تہنیت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ادارہ جس نے لاکھوں انجنیئرس ، ایڈمنسٹریٹرس اور قابل شخصیتوں کو گزشتہ 60 برسوں میں تیار کیا ہے ، اس کی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب میں شرکت پر مجھے فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے نام سے موسوم یونیورسٹی نے سائنس ، ٹکنالوجی اور دیگر شعبہ جات میں نوجوانوں کی رہنمائی کی ہے۔ 1965 میں ناگرجنا ساگر انجنیئرنگ کالج کے طور پر آغاز ہوا تھا اور 1972 میں ملک کی پہلی ٹکنالوجیکل یونیورسٹی بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے لئے کوکٹ پلی میں 100 ایکر پر محیط کیمپس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے فارغین نے اسرو ، ڈی آر ڈی او ، گوگل اور ٹیسلا جیسے اداروں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے این ٹی یو صرف ایک یونیورسٹی نہ یں بلکہ ملک کا قیمتی اثاثہ ہے۔ جے این ٹی یو کے تحت 215 کالجس اور 3.5 لاکھ طلبہ ہیں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے تعلیم کو انفراسٹرکچر سے آراستہ کرنے کی سرگرمیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ 800 کروڑ حکومت نے انفراسٹرکچر کے لئے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے ذریعہ روزگار حاصل کرنے والے نہیں بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے بنیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے 65 آئی آئی ٹی کو اڈوانس ٹکنالوجی سنٹرس میں تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو عصری ٹکنالوجی سے وابستہ کریں تاکہ مستقبل کے چیلنجس کا مقابلہ کرسکیں۔اس موقع پر حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، وائس چانسلر پروفیسر کشن کمار ریڈی ، صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن بالا کشٹا ریڈی اور رجسٹرار کے وینکٹیشور راؤ موجود تھے۔1