واشنگٹن: امریکہ کے نومنتخب صدر جوبائیڈن نے انتھونی بلینکن کو وزیرخارجہ منتخب کرلیا۔ میڈیا کے مطابق انتھونی بلینکن وزارت خارجہ میں سینئر عہدہ پر کام کرچکے ہیں اور عالمی معاہدوں کی پاسداری کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔ انتھونی بلینکن اوباما انتظامیہ کے دور میں نائب وزیرخارجہ سمیت نائب قومی سلامتی مشیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ اس وقت کے نائب صدر جوبائیڈن کے ساتھ قومی سلامتی مشیر کی حیثیت سے بھی کام کرچکے ہیں۔ واضح رہیکہ اس سے قبل نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے پرانے ساتھی کو وائیٹ ہاؤس کا چیف آف اسٹاف نامزد کرچکے ہیں۔ رون کلین اوباما دور میں 2009ء سے 2011ء کے جوبائیڈن کی نائب صدر کے وقت وائیٹ ہاؤس میں ان کے چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب صدر ڈونالڈ ٹرمپ ری پبلکن پر زور دے رہے ہیں کہ وہ انتخابات میں مبینہ بے ضابطگی کے خلاف قانونی جنگ میں کامیابی کے لیے اْن کی حمایت جاری رکھیں۔وائٹ ہاؤس کے آئندہ چیف آف اسٹاف رون کلین نے ‘اے بی سی’ کے پروگرام ‘دِس ویک’ کو انٹرویو کے دوران بائیڈن کی کابینہ میں شامل وزیر اور ادارے کا نام بتانے سے گریز کیا۔ اس سے قبل نومنتخب صدر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ نئے وزیرِ خزانہ سے مل چکے ہیں اور اْن کا انتخاب تمام ڈیموکریٹک پارٹی کو پسند آئے گا۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق نومنتخب امریکی صدر کی جانب سے وزیرِ خارجہ کے عہدے پر انٹونی بلنکن کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔بائیڈن کی ورچوئل بریفنگ میں امریکی فوج سے ریٹائر ہونے والے دو فوجی جنرل، سات سابق سفارت کار اور سابق نائب وزیرِ خارجہ ٹونی بلنکن نے شرکت کی۔ 20 جنوری کو حلف برداری سے قبل جو بائیڈن نے ملک کے 46ویں صدر کی حیثیت سے فرائض کی انجام دہی کے لیے تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔بائیڈن نے کرونا وائرس کی روک تھام اور معیشت کی بحالی کو بڑا چیلنج قرار دیا ہے ۔