کانگریس بمقابلہ بی آر ایس: سوشل میڈیا پر لفظوں کے تیر، ویڈیوز کی گولہ باری
حیدرآباد۔ 8 اکتوبر (سیاست نیوز) اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری ہونے کے بعد سیاسی جماعتیں بالخصوص حکمران کانگریس اور اصل اپوزیشن بی آر ایس عوام تک رسائی کیلئے سوشل میڈیا میں ایک دوسرے کیخلاف ڈیجیٹل جنگ کا آغاز کرچکی ہیں۔ دراصل یہ دونوں پارٹیاں اب ایک طرح سے میڈیا چیالنس میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ دونوں جانب سے حملے اور جوابی حملے صرف میدان میں ہی نہیں بلکہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر بھی شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ایک طرف وہ اپنے دور کے فلاحی اور ترقیاتی پروگرامس کو سوشل میڈیا میں بڑے پیمانے پر پرموٹ کررہی ہیں تو دوسری جانب مخالف پارٹیوں کی خامیوں اور ناکامیوں کو بھی تیزی سے بے نقاب کررہی ہیں۔ بی آر ایس نے آنجہانی رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ کی اہلیہ سنیتا کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے جبکہ کانگریس پارٹی کی جانب سے نوین یادو کو امیدوار بنانے کی اطلاع ہے۔ اگرچہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے میں ابھی وقت باقی ہے۔ مگر دونوں جماعتوں کے درمیان آن لائن جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔ بی آر ایس ، کانگریس کے انتخابی وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کی تشکیل کے تقریباً 2 سال بعد بھی ان پر عمل آوری نہ ہونے کا سوال اٹھا رہی ہے ۔ دونوں جماعتیں چند یوٹیوب چیانلس چلا رہی ہیں۔ پیسوں کی ادائیگی کے ذریعہ ماہرین کی خدمات سے سیاسی حکمت عملی کو فروغ دے رہی ہیں۔ ریلس، ویڈیوز اور تخلیقی جوابات میدان سیاست میں نیا رجحان بنتے جارہے ہیں۔ کانگریس اور بی آر ایس کی سوشل میڈیا ٹیمیں شب و روز محنت کررہی ہیں اور اس پر کروڑہا روپے خرچ کررہی ہیں۔ ووٹرس بھی سوشل میڈیا کی ڈیجیٹل مہم سے متاثر ہو رہے ہیں۔ لائکس، کمنٹس اور فیڈ بیک اب ذہنی سطح کے سیاسی تاثرات سے زیادہ اہم بن چکے ہیں۔ ان حالات میں جوبلی ہلز کی سیاست تیزی سے ایک ڈیجیٹل ہیش ٹیگ جنگ میں تبدیل ہو رہی ہے جہاں ووٹرس جلسوں اور تقاریر کے بجائے اسکرولز اور تھمب نیلز کے ذریعہ فیصلے کررہے ہیں۔ 2