جوبلی ہلز اور مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی

   

بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت، جی ایس ٹی اصلاحات محض دکھاوا، مہیش کمار گوڑ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 30 ستمبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے دعویٰ کیاکہ جوبلی ہلز ضمنی چناؤ اور مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ رائے دہندے بی آر ایس اور بی جے پی کو مسترد کردیں گے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ فلاحی اسکیمات پر مؤثر عمل آوری کے نتیجہ میں عوام مطمئن ہیں اور مجالس مقامی کی 85 فیصد نشستوں پر کانگریس کامیابی حاصل کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس نے 8 لاکھ کروڑ سے زائد کا قرض حاصل کرتے ہوئے تلنگانہ کو مقروض بنادیا اور کانگریس حکومت ہر ماہ 6500 کروڑ بطور سود ادا کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی انتخابی وعدوں کی تکمیل کا ریکارڈ رکھتی ہے۔ انتخابات سے قبل جن 6 ضمانتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، اُن پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی اور بی آر ایس میں خفیہ مفاہمت ہے اور وہ دونوں مشترکہ طور پر کانگریس کے خلاف کام کررہے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ بی سی تحفظات اور دیگر معاملات میں بی آر ایس اور بی جے پی حکومت کے خلاف سازش کررہے ہیں۔ کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں اور فارمولہ ای ریسنگ اسکام میں بی آر ایس کی حقیقت منظر عام پر آچکی ہے۔ بی آر ایس کی جانب سے جاری کردہ باقی کارڈ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس قائدین سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنے 10 سالہ دور حکومت میں وعدوں کی تکمیل کا ریکارڈ پیش کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس نے نوجوانوں کو روزگار کے نام پر دھوکہ دیا ہے۔ باقی کارڈ کی اجرائی سے عوام متاثر نہیں ہوں گے۔ کانگریس پارٹی تلنگانہ کی مقروض ریاست کو معاشی طور پر مستحکم ریاست میں تبدیل کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔ اُنھوں نے کسانوں کے قرض معافی، رعیتو بھروسہ، 500 روپئے میں گیاس سلنڈر، 200 یونٹ مفت برقی، آروگیہ شری کے تحت 10 لاکھ تک مفت علاج اور خواتین کے آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک کی کوئی دوسری ریاست تلنگانہ کی طرح فلاحی اسکیمات کی مثال پیش نہیں کرسکتی۔ اُنھوں نے کہاکہ جی ایس ٹی اصلاحات کے نام پر مودی حکومت عوام کو گمراہ کررہی ہے۔ 8 برس تک جی ایس ٹی کے نام پر عوام کو لوٹا گیا اور اب اچانک اصلاحات کا اعلان کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ عوامی ناراضگی سے بچنے کے لئے جی ایس ٹی میں کمی کی گئی لیکن تلنگانہ کے سرکاری خزانے کو سالانہ 7 ہزار کروڑ کا نقصان ہورہا ہے۔ اُنھوں نے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر اور ڈی اروند سے مطالبہ کیاکہ وہ بی سی تحفظات سے متعلق بلز کی منظوری کے لئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنائیں۔1