جوبلی ہلز میں آج پولنگ ، 4.01 لاکھ ووٹرس 58‘ امیدوار میدان میں

,

   

صبح 7 تا شام 6 بجے رائے دہی، امتناعی احکام نافذ، ڈرون سے نگرانی، 407 پولنگ اسٹیشنوں کیلئے 2060 اسٹاف اور پولیس و نیم فوجی دستے تعینات
حیدرآباد 10 نومبر (سیاست نیوز) جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ کیلئے کل 11 نومبر کو رائے دہی ہوگی اور 401365 ووٹرس 58 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے آزادانہ، منصفانہ اور پرامن رائے دہی کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سدرشن ریڈی اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر آر وی کرنن نے آج پولنگ اسٹیشنوں کو پولنگ اسٹاف اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی منتقلی کا جائزہ لیا۔ کمیشن نے جوبلی ہلز میں رائے دہی کے اوقات میں ایک گھنٹہ کی توسیع کی ہے اور شام 6 بجے تک رائے دہی جاری رہے گی۔ 139 مقامات پر 407 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دھاندلیوں اور بے قاعدگیوں کو روکنے پہلی مرتبہ ڈرون کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔ جوبلی ہلز میں 226 مقامات کو حساس کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے جہاں نیم فوجی دستے تعینات کئے جائیں گے۔ تمام پولنگ اسٹیشنوں میں رائے دہی کی مکمل ویڈیو ریکارڈنگ کی جائیگی۔ کمیشن کی ہدایت پر غیرمقامی افراد کو جوبلی ہلز سے باہر کردیا گیا ہے اور پولیس نے ہوٹلوں، لاجس اور دیگر مقامات پر دھاوے کرکے غیر مقامی افراد کی تلاشی لی۔ رائے دہی کا صبح 7 بجے آغاز ہوگا اور شام 6 بجے تک جاری رہے گی جبکہ رائے شماری اور نتیجہ کا اعلان 14 نومبر کو ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے 85 سال سے زائد عمر کے 103 ووٹرس کی نشاندہی کی جن میں معذورین بھی شامل ہیں، اُنھوں نے پوسٹل بیالٹ کیلئے درخواست دی تھی، بتایا جاتا ہے کہ 101 ووٹرس نے پوسٹل بیالٹ کے ذریعہ اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے رائے دہی کے موقع پر 45 فلائنگ اسکواڈس، 45 نگرانکار ٹیموں، 4 ویڈیو نگرانکار ٹیموں کے علاوہ 2060 پولنگ اسٹاف کو تعینات کیا ہے۔ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں جملہ 1761 پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ نیم فوجی دستوں کی 73 کمپنیاں تعینات رہیں گی۔ 19 نوڈل آفیسرس اور 38 سیکٹر آفیسرس رائے دہی کی نگرانی کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کا فیصلہ کیا؎ جس کے تحت گزشتہ 2 دنوں کے دوران رقومات کی تقسیم کی شکایت پر مختلف پارٹیوں کے حامیوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ کے دیہانت پر حلقہ میں ضمنی چناؤ منعقد ہورہا ہے۔ بی آر ایس اور کانگریس کیلئے ضمنی چناؤ وقار کا مسئلہ بن چکا ہے جبکہ بی جے پی ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ اُٹھانا چاہتی ہے۔ اصل مقابلہ بی آر ایس کی ایم سنیتا و کانگریس کے نوین یادو میں ہے۔ تلنگانہ کی تاریخ میں یہ پہلا ضمنی چناؤ ہے جس میں سرکردہ قائدین نے انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ کانگریس کی جانب سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے علاوہ تمام ریاستی وزراء اور عوامی نمائندوں نے روڈ شو، پدیاترا اور بوتھ سطح کے اجلاسوں کے ذریعہ انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے ایم سنیتا کی انتخابی مہم کی قیادت کی۔ سابق وزیر ہریش راؤ بھی دیگر ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ مہم میں شامل رہے۔ بی جے پی امیدوار دیپک ریڈی کے حق میں مرکزی وزراء جی کشن ریڈی، بنڈی سنجے کمار کے علاوہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اور ریاستی صدر رامچندر راؤ نے انتخابی مہم چلائی۔ الیکشن کمیشن نے حساس علاقوں میں کسی بھی امکانی گڑبڑ کو روکنے کے لئے ڈرون کے ذریعہ نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر آر وی کرنن نے کہاکہ پہلی مرتبہ ڈرون کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا۔ مقابلہ میں 58 امیدواروں کی موجودگی کے سبب 3 الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ جوبلی ہلز میں جملہ 401365 ووٹر ہیں جن میں مرد 208561 اور خواتین 192779 ہیں۔ الیکشن کمیشن نے 14 نومبر کو رائے شماری کیلئے 10 راؤنڈس کا فیصلہ کیا جس کے تحت 42 کاؤنٹنگ ٹیبلس کا انتظام کیا جارہا ہے۔ پولیس نے دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام نافذ کئے اور حلقہ میں شراب کی فروخت پر رائے دہی اور رائے شماری دونوں مواقع پر پابندی رہے گی۔ حلقہ میں تاحال انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق 27 مقدمات درج کئے گئے اور 3.6 کروڑ روپئے ضبط کئے گئے۔ حلقہ میں 230 روڈی شیٹرس کو باؤنڈ اوور کیا گیا ۔ سیاسی پارٹیوں کو اپنے اپنے امیدواروں کی کامیابی کا یقین ہے۔ تاہم مبصرین کے مطابق رائے دہی کے فیصد سے امیدواروں کی کامیابی کا بہتر طور پر اندازہ کیا جاسکے گا۔ بی آر ایس اور کانگریس نے 2023ء کے مقابلہ زائد رائے دہی کے لئے بوتھ سطح کی کمیٹیوں کو تشکیل دیا ہے۔1