انتخابی بے ضابطگیوں کے ذریعہ مجلس نے کانگریس کی تائید کی ، پولیس تماشائی بنی رہی
حیدرآباد ۔ 13 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے ایم ایل سی ڈی شراون نے کہا کہ چاہے کتنی ہی بے ضابطگیاں کیوں نہ کی جائیں جوبلی ہلز میں انصاف کی ہی ہے جیت ہوگی ۔ مجلس نے ضمنی انتخاب میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں میں ملوث ہوتے ہوئے کانگریس کی مدد کی ہے ۔ آج تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی شراون نے کہا کہ ہم نے ماضی میں کئی مرتبہ فیروز خاں کو مجلس کی انتخابی بے قاعدگیاں اور بے ضابطگیوں کے بارے میں سنا تھا ۔ لیکن ہم نے جوبلی ہلز میں مجلس کی انتخابی بے قاعدگیوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔ یہاں تک کہ پولیس کو بھی بوگس ووٹنگ میں تعاون کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ۔ بی آر ایس کے ایم ایل سی نے الزام لگایا کہ حیڈرا کے نام پر آر آر ٹیکس کی لوٹ مار جاری ہے ۔ نا تجربہ کار چیف منسٹر کی وجہ سے ریاست معاشی بحران کا شکار ہوگئی ہے ۔ صرف دو سال میں کانگریس حکومت نے 3.48 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا ہے جس کے باوجود کوئی بھی انتخابی وعدہ پورا نہیں کیا گیا اور نہ ہی ریاست میں کوئی آبپاشی پراجکٹ تعمیر کیا گیا ہے ۔ صرف کمیشن کے حصول کے لیے ریاست کو قرض کے دلدل میں ڈھکیل دیا جارہا ہے ۔ ڈی شراون نے کہا کہ کے سی آر کے 10 سالہ دور حکومت میں تلنگانہ کی سارے ملک میں مثالی ترقی ہوئی تھی ۔ وہی ریونت ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت میں ریاست زوال پذیر ہوچکی ہے ۔ جاریہ سال ریاست میں 2 لاکھ 30 ہزار کروڑ روپئے کا تخمینہ بجٹ پیش کیا گیا تھا ۔ ستمبر تک صرف 76 ہزار کروڑ روپئے ہی جاری کئے گئے ۔ صرف 40 فیصد ریونیو ہی وصول ہوا ہے ۔ 42 فیصد جی ایس ٹی وصول ہوا ہے ۔ رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے ۔ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن کے ذریعہ 19 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل کرنے کا نشانہ مختص کیا گیا تھا جس میں صرف 7 ہزار کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں ۔ ایکسائز کی آمدنی 35 ہزار تک محدود ہوگئی ۔ مگر قرضوں میں 83 فیصد کا اضافہ ہوگیا ۔ 2 سال میں 3.48 لاکھ کروڑ روپئے قرض حاصل کیا گیا ۔ اس کے علاوہ بجٹ تعلق کے بغیر مزید ایک لاکھ کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سی اے جی رپورٹ نے ریونت ریڈی کے مالی گھپلوں کو بے نقاب کیا ہے ۔۔ 2