بیروزگار نوجوانوں کی جے اے سی کانگریس کے خلاف مہم چلانا چاہتی تھی ۔ وعدوں کی عدم تکمیل کا الزام
حیدرآباد 2۔نومبر (سیاست نیوز) جوبلی ہلز ضمنی انتخابات میں بے روزگار نوجوانوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے تعلق رکھنے والے جامعہ عثمانیہ کے طلبہ کو مہم سے روک دیاگیا جس پر بے چینی پیدا گئی ۔ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں کانگریس اور بی آر ایس میں سخت مقابلہ کے دوران بے روزگار کی جے اے سی کے نوجوانوں نے حکومت کے وعدوں پر عمل نہ کئے جانے بالخصوص جاب کیلنڈر کے مطابق اعلامیہ کی عدم اجرائی پر احتجاج کرکے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی مہم کا آغاز کیا لیکن کانگریس کارکنوں نے جے اے سی کے نوجوانوں کو مہم سے روکتے ہوئے واپس چلے جانے کیلئے مجبور کردیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ تلنگانہ بے روزگار نوجوانوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کارکنوں نے حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات میں مخالف کانگریس مہم چلاتے ہوئے کانگریس کی شکست کو یقینی بنانے کا اعلان کیا تھا اور اسی کے تحت آج عوام سے ملاقات کرکے حکومت کی 22ماہ کی کارکردگی اور نوجوانوں کو روزگار فراہمی میں ناکامی کی تفصیلات سے واقف کروا رہے تھے کہ کانگریس کارکنوں نے مہم میں رکاوٹ پیدا کرکے استفسار کیا کہ وہ کس کی اجازت سے یہ مہم چلا رہے ہیں جس پر نوجوانوں کے وفد نے بتایا کہ وہ کسی امیدوار کی تائید میں نہیں چلا رہے ہیں بلکہ وہ کانگریس کے خلاف مہم چلاتے ہوئے عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ کسی بھی امیدوار کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں لیکن کانگریس امیدوار کی شکست کو یقینی بنائیں تاکہ حکومت کو 2023 اسمبلی انتخابات میں کئے گئے وعدوں پر عمل کیلئے مجبور کیا جاسکے اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کیلئے جاب کیلنڈر پر عمل کو یقینی بنایا جاسکے کیونکہ یہ معاملہ کسی سیاست یا جماعت سے جڑا نہیں بلکہ نوجوانوں کے مستقبل کو بہتر بنانے سے متعلق معاملہ ہے۔3