جوبلی ہلز میں کئی بوتھس پر بوگس رائے دہی کی کوششوں کا الزام

   

بی آر ایس کارکنوں نے کئی خواتین کو پکڑا ۔ ایم سنیتا کا پولنگ بوتھ پر دھرنا ۔ پولیس پر جانبداری کا الزام

حیدرآباد۔11 نومبر (سیاست نیوز) جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں منگل کی شام پولنگ کے اختتام کے قریب کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ بی آر ایس قائدین نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حامیوں نے کرشنا نگر اور یوسف گوڑہ کے علاقوں میں خاص طور پر پولنگ کے آخری گھنٹے میں بڑے پیمانے پر دھاندلیاں اور بوگس ووٹنگ کی ہے۔بی آر ایس کارکنوں نے کئی خواتین کو جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی پکڑا۔ یہ واقعات امراوتی اسکول ،سری نگر کالونی میں بوتھ نمبر 235 سے 240 تک پیش آئے۔ اسی طرح یوسف گوڑہ و کرشنا نگر کے پولنگ مراکزسے بھی ایسی ہی اطلاع ملی ہیں جبکہ شیخ پیٹ ڈیویژن کے بعض پولنگ اسٹیشنس سے بھی رکن قانون ساز کونسل دوساجو شراون اور کانگریس کارکنوں میں لفظی جھڑپ دیکھی گئی جس کے بعد مقامی پولیس نے انہیں منتشر کردیا ۔اسی طرح کرشنا نگر پولنگ بوتھ پر بی آر ایس امیدوار ماگنٹی سنیتا اور ان کے حامیوں کو مبینہ طور پر مرکز سے زبردستی نکال دیا گیا۔ اس صورتحال پر برہم سنیتا نے اپنے بچوں کے ساتھ بوتھ پر دھرنا دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس امیدوار نوین یادو کے حامی اور غنڈہ عناصر ووٹروں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں اور بی آر ایس کارکنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔سنیتا نے انکشاف کیا کہ کانگریس کارکن ، مردہ افراد کے ناموں پر بھی ووٹ ڈال رہے ہیں، ان کی تصاویر میں تبدیلی کر کے جعلی شناختی کارڈ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ بعدازاں پولیس نے احتجاج میں شامل کئی بی آر ایس کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ دوسری طرف بی آر ایس قائدین نے پولیس کی بے حسی پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ پولیس دھاندلی روکنے کی بجائے بی آر ایس کارکنوں کو ہٹارہی ہے۔ ب