انتخابی دھاندلیوں اور بے قاعدگیاں کرتے ہوئے ریونت ریڈی اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب : ڈی شرون
حیدرآباد۔ 15 نومبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ایم ایل سی ڈی شرون نے کہا کہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زندگی اور موت کا سوال تھا جس کی وجہ سے حکومت نے سرکاری مشنری کا بیجا استعمال کرتے ہوئے انتخابی دھاندلیوں کے ذریعہ کامیابی حاصل کی ہے۔ اس معاملہ میں الیکشن کمیشن اور پولیس بھی تماشائی بنی رہی۔ آج تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی شرون نے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کے خلاف ناراضگی پائی جاتی ہے جو جوبلی ہلز میں بھی دیکھنے کو مل رہی تھی۔ عوام بی آر ایس کی امیدوارہ ایم سنیتا کی کامیابی کو یقینی قرار دے رہے تھے تاہم آخری مرحلہ میں کانگریس نے بی جے پی، الیکشن کمیشن، پولیس اور اویسی برادرس کے ساز باز کے ساتھ انتخابی نتیجہ کو پلٹ دیا ہے۔ بڑی پیمانے پر انتخابی بے ضابطگیاں کی گئیں۔ کانگریس کے قائدین نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا، رائے دہندوں کو ڈرایا دھمکایا گیا۔ کئی پولنگ بوتھس پر ریگنگ کی گئی۔ پانی کی طرح پیسہ بہایا گیا جس کی ہم نے پولیس اور الیکشن کمیشن سے بار بار نمائندگی کی لیکن اس کا کوئی نوٹ نہیں لیا گیا۔ یقینا کانگریس نے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے مگر بی آر ایس نے عوام کے دل جیتے ہیں۔ کانگریس پارٹی کو مجلس، کمیونسٹ جماعتیں، ٹی جے ایس کے علاوہ دوسروں کی تائید تھی جبکہ بی آر ایس نے تنہا مقابلہ کیا اور انتخابی ذمہ داری کے ٹی آر نے بخوبی نبھائی۔ اتنا سب ہونے کے باوجود جوبلی ہلز میں بی آر ایس کا ووٹ بینک متاثر نہیں ہوا۔ 2023 کے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس پارٹی نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز میں 80 ہزار ووٹ حاصل کئے تھے، تازہ ضمنی انتخابات میں بی آر ایس کی امیدوارہ سنیتا کو 75 ہزار ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اگر جوبلی ہلز میں کانگریس کو شکست ہو جاتی تو ریونت ریڈی کا چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار رہنا مشکل ہو جاتا اس لئے کانگریس ہائی کمان کو مطمئن کرنے کے لئے ریونت ریڈی نے سرکاری مشنری کا جہاں بیجا استعمال کیا وہیں دوسری جماعتوں کی مدد سے نوین یادو کو کامیابی دلائی۔ 2
