حیڈرا کو شکایتوں کی وصولی کے بعد جی ایچ ایم سی کی تحقیقاتی رپورٹ
حیدرآباد۔10 ۔اکٹوبر۔(سیاست نیوز) جوبلی ہلز نالہ پر ہونے والے قبضوں کے متعلق ’حیدرا‘ سے کی گئی شکایات کی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبا دکے سہ رکنی انجنیئرس کی کمیٹی نے توثیق کرتے ہوئے ’حیدرا‘ کے حکام کو اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ جوبلی ہلز نالہ پر ہونے والے قبضہ جات کے متعلق مکینوں نے ’حیدرا‘ کو تحریری شکایات روانہ کرتے ہوئے نالہ پر کئے گئے قبضہ جات کی برخواستگی کے سلسلہ میں نمائندگی کی تھی جس پر ’حیدرا‘ کے عہدیداروںنے جی ایچ ایم سی کو یہ شکایات روانہ کرتے ہوئے اس کی مکمل جامع تحقیقات اور اس تحقیق کے سلسلہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جوبلی ہلز نالہ پر کئے گئے قبضہ جات کی جانچ کے لئے تین رکنی انجنیئرس کی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے نالہ کا مکمل معائنہ کرتے ہوئے اپنی رپورٹ تیار کرتے ہوئے اعلیٰ عہدیداروں کو پیش کردی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ انجنئیرس نے اپنی رپورٹ میں جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کے پاس نالہ پر کئے گئے قبضہ جات اور اس سے متصل کمرشیل کامپلکسوں کی جانب سے نالہ کو چھوٹا کرتے ہوئے اپنی جائیدادوں کی توسیع کی نشاندہی کی ہے۔ علاوہ ازیں جانچ کمیٹی کے ذمہ داروں نے بتایا کہ جوبلی ہلز نالہ پر بعض مقامات نالہ کو بند کرتے ہوئے اسے غائب کردیا گیا ہے اور خانگی جائیدادوں کے نیچے سے نالہ کا پانی بہہ رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ’حیدرا ‘کے عہدیداروں نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اس سلسلہ میں کاروائی کا منصوبہ تیار کرے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی مکینوں کی جانب سے کی گئی نشاندہی کے دوران جوبلی ہلز نالہ پر کئے جانے والے قبضہ جات میں تجارتی عمارتوں کے علاوہ بعض مقامات پر رہائشی عمارتوں کی تعمیر کا بھی انکشاف ہوا ہے اور تحقیقاتی ٹیم نے اس بات کی بھی توثیق کی ہے کہ نالہ کے گذرنے کے راستوں میں تخفیف کرتے ہوئے نالہ پر تعمیرات کی گئی ہیں۔3