انیل کمار یادو کی قیادت میں بی آر ایس قائدین کی کانگریس میں شمولیت
حیدرآباد۔ 19 جولائی (سیاست نیوز) حکمراں کانگریس پارٹی نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے مجوزہ ضمنی انتخابات پر اپنی ساری توجہ مرکوز کردی ہے۔ کسی بھی حالت میں اس حلقہ پر قبضہ کرنے کے لئے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ بی آر ایس کے چند قائدین نے آج صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اس موقع پر کانگریس کے رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ اسمبلی حلقہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کے بعد حیدرآباد میں پارٹی کارکنوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ کے دیہات کے بعد مخلوعہ ہو جانے والے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات کے لئے پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جارہا ہے۔ کانگریس حکومت کی کارکردگی شہر اور اضلاع کے عوام پوری طرح مطمئن ہیں اور ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی کا امیدوار بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گا۔ حکومت کے فلاحی اسکیمات سے متاثر ہوکر اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کی نمائندگی کرنے والے بی آر ایس کے قائدین کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ دن بہ دن کانگریس کے گراف میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ ریونت ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کررہی ہے جس سے اپوزیشن جماعتیں بی آر ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ حکومت اور چیف منسٹر کے خلاف جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بنکاچرلا پراجکٹ کے لئے بی آر ایس حکومت ذمہ دار ہے۔ کانگریس پارٹی بی آر ایس کے دور میں جو غلطیاں ہوئی ہیں اس کو سدھارنے کی کوشش کررہی ہے لیکن بی آر ایس اور بی جے پی آپس میں خفیہ اتحاد کرتے ہوئے کانگریس حکومت کے خلاف جھوٹی مہم چلا رہے ہیں جس کا کانگریس پارٹی منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی اداروں کے انتخابات میں کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ وعدے کے مطابق کانگریس پارٹی نے بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کیا ہے۔ 2