جوبلی ہلز کے نتائج پر وعدوں کی تکمیل کا انحصار

   

بی آرا یس کو کامیاب بنانے پر ریونت ریڈی مجبور ہوجائیں گے ۔ کے ٹی آر کا بیان

حیدرآباد۔ 30 اکٹوبر (سیاست نیوز) آخرکیوں اچانک مسلمانوں سے ریونت ریڈی کو اتنی ہمدردی پیدا ہوگئی۔ آخر دو سال کے عرصہ میں ریاستی کابینہ میں کسی مسلم وزیر کو شامل کرنے کا خیال تک کیوں نہیں آیا۔ جوبلی ہلز سے کانگریس کی شکست پر ہی ریونت ریڈی 6 ضمانتوں کو پورا کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر و ورکنگ صدر بی آر ایس کے ٹی آر نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب عامر علی خان کو سیاسی طور پر استعمال کرکے ادھورا چھوڑ دینا افسوسناک ہے۔ اسی طرح محمد اظہرالدین کو بھی فٹبال کی طرح استعمال کرکے چھوڑ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اخبار نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جو کارنامے انجام دیئے ہیں، وہ نہ صرف قابل مبارکباد بلکہ قابل تقلید بھی ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس برسراقتدار آنے پر شیخ پیٹ میں مسلم قبرستان کیلئے 4 ایکر اراضی فوری منظور کریگی اور بی آر ایس حکومت میںپہلے مسلم وزراء کو حلف دلایا جائیگا۔ کے سی آر نے 2014ء میں پہلی بار مسلم قائد کو ڈپٹی چیف منسٹر بنایا تھا، دوبارہ برسراقتدار آنے پر کے سی آر کے ساتھ صرف محمود علی کو وزیر داخلہ بنایا گیا۔ یہ کے سی آر کی مسلمانوں سے اٹوٹ وابستگی اور محبت کا ثبوت ہے۔ آج کے سی آر کو تمام طبقات یاد کرتے ہیں۔ جوبلی ہلز ضمنی انتخابی نتائج تلنگانہ کے چار کروڑ عوام کے مفاد سے مربوط ہیں۔ چار کروڑ عوام کو ریونت ریڈی نے دھوکہ دیا ۔ خواتین کیلئے 2,500 روپئے، ضعیفوں کیلئے 4 ہزار روپئے وظیفہ، شادی مبارک اسکیم کے تحت رقمی امداد کے بشمول ایک تولہ سونا زیور، طلبہ کیلئے فیس بازادائیگی اور دیگر فلاحی اسکیموں پر مکمل عمل کیلئے جوبلی ہلز سے بی آر ایس امیدوار کو کامیاب کرنا ضروری ہے، کیونکہ ریونت ریڈی ابھی سے خوف زدہ ہیں۔ اگر جوبلی ہلز میں کانگریس کو شکست ہوتی ہے تو ریونت ریڈی تمام وعدوں پورا کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس اقتدار میں ضلع رنگاریڈی میں قبرستان کیلئے 125 ایکڑ اراضی مختص کی گئی تھی۔ غریب و نادار بچوں کیلئے انیس الغرباء، نامپلی کی عالیشان کامپلیکس تعمیر کیا گیا جسے آج کانگریس ٹمریز دفاتر میں تبدیل کرکے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کررہی ہے۔ اسی طرح بی آر ایس حکومت میں ائمہ و موذنین کو اعزازیہ کی اسکیم شروع کی گئی ‘کسی حکومت نے یہ کارنامہ انجام نہیں دیا تھا۔ اسے کانگریس حکومت میں لیت و لعل کا شکار بنادیا گیا ہے۔ اقلیتی طلبہ کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اوورسیز اسکالرشپ اسکیم بھی بی آر ایس حکومت میں شروع کی گئی تھی لیکن کانگریس نے عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق تمام اسکیموں کو نظرانداز کردیا۔ بی آر ایس ورکنگ صدر نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ریونت ریڈی نے 4000 کروڑ روپئے مسلمانوں کیلئے بجٹ مختص کیا تھا لیکن کہیں بھی کسی مسلم ادارہ میں اس بجٹ کا استعمال نظر نہیں آرہا ہے۔ عازمین حج کیلئے بی آر ایس کے دور میں جو سہولتیں مہیا کی گئی تھیں، وہ بھی دور دور تک دکھائی نہیں دیتی۔ ریونت ریڈی نے حج ہاؤز میں رباط قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو آج تک پورا نہیں کیا گیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ دراصل ریونت ریڈی بی جے پی کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، جسے عوام سمجھ چکے ہیں اور وہ ضرور انہیں سبق سکھائیں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر کو دوبارہ برسراقتدار لانے ان کے ہاتھ مضبوط کریں اور جوبلی ہلز سے بی آر ایس امیدوار سنیتا کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔