جونیئر ڈاکٹرس کی ہڑتال دوسرے دن بھی جاری

   

سرکاری دواخانوں میں خدمات متاثر ، مریضوں کو مشکلات

حیدرآباد۔25۔جون(سیاست نیوز) ریاست بھر میں جاری جونیئر ڈاکٹرس کی ہڑتال آج دوسرے دن بھی جاری رہی اور حکومت کی جانب سے ان کے مسائل کے حل کے سلسلہ میں کوئی پیشرفت نظر نہیں آئی جبکہ ریاست کے سرکاری دواخانوں بالخصوص شہر حیدرآباد میں عثمانیہ دواخانہ اور گاندھی ہاسپٹل میں کئی خدمات کے بائیکاٹ کے نتیجہ میں مریضوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جونیئر ڈاکٹرس کی تنظیموں کے مطابق حکومت کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی تک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ گذشتہ یوم ریاستی وزیر صحت مسٹر دامودر راج نرسمہا نے جونیئر ڈاکٹرس کی تنظیم کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اس بات کا تیقن دیا تھا کہ ان کے مطالبات کی یکسوئی کی جائے گی ۔ جونیئر ڈاکٹرس کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے محض تیقنات دیئے جا رہے ہیں اور پیشروحکومت کی جانب سے بھی اسی طرح تیقنات دیئے جاتے رہے لیکن ان پرعمل آوری نہیں کی گئی اور موجودہ حکومت کی جانب سے بھی تیقن کی بنیاد پر ڈاکٹرس کو ہڑتال سے دستبرداری کا مشورہ دیا جار ہا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ ان کے مطالبات کے متعلق خود حکومت اور محکمہ صحت کے عہدیداروں اور وزراء کا یہ ماننا ہے کہ جونیئر ڈاکٹرس کے مطالبات جائز ہیں لیکن ان کو پورا کرنے میں حکومت کی ناکامی کے سبب وہ احتجاج جاری رکھنے پر مجبور ہیں۔ جونیئر ڈاکٹرس کی تنظیم JUDAکے ذمہ داروں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جونیئر ڈاکٹرس کو اداشدنی بقایا جات اور محکمہ صحت کے ان سے متعلق بجٹ کو گرین چیانل کے ذریعہ جاری کرنے کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے فوری طور پر احکامات جاری کئے جاسکتے ہیں علاوہ ازیں تلنگانہ کی ایم بی بی ایس نشستوں پر ریاست کے طلبہ کے حق کے سلسلہ میں حکومت فوری طور پر فیصلہ کرسکتی ہے لیکن اس کے باوجود ان مطالبات پر محض تیقنات دیئے جا رہے ہیں۔جونیئر ڈاکٹرس کی جانب سے گذشتہ یوم سے آؤٹ پیشنٹ خدمات کا بائیکاٹ کیا جا رہاہے اور ہڑتال میں شدت پیدا کرنے کے سلسلہ میں مشاورت جاری ہے۔ذرائع کے مطابق ریاستی وزیر صحت چیف منسٹر کی دہلی سے واپسی کے منتظر ہیں تاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے جونیئر ڈاکٹرس کی ہڑتال کو برخواست کروانے کے سلسلہ میں اہم فیصلہ کیا جاسکے۔3