سنگل ونڈو سسٹم شروع کرنے بورڈ آف انٹر میڈیٹ کا منصوبہ
حیدرآباد :۔ آئندہ سال سے ریاست تلنگانہ میں خانگی جونیر کالجس کو تین سال تک بورڈ کا الحاق حاصل ہوگا ۔ تاہم خانگی جونیر کالج مینجمنٹس کو اس طرح کا الحاق حاصل کرنے کے لیے تمام ضروری دستاویزات داخل کرنا ہوگا ۔ بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کی جانب سے ایک تجویز تیار کی جارہی ہے جس پر تعلیمی سال 2020-21 سے عمل درآمد کیا جاسکتا ہے ۔ فی الوقت خانگی جونیر کالجس کو سالانہ کی اساس پر بورڈ سے الحاق منظور کیا جارہا ہے ۔ بورڈ کے منصوبے میں کالجس کو الحاق منظور کرنے کے لیے سنگل ونڈو سسٹم شروع کرنے کا بھی ہے ۔ اس عمل میں جونیر کالجس کی جانب سے بورڈ آف انٹر میڈیٹ میں ضروری سرٹیفیکٹس بشمول بلڈنگ پرمیشن ، لیز ڈاکومنٹس ، سنیٹیشن اور تلنگانہ اسٹیٹ ڈیزاسسٹر ریسپانس اینڈ فائر سروسیس ڈپارٹمنٹ سے حاصل کیا گیا ہو۔ اسٹرکچرل ساونڈینس ، فائر نو آبجکشن سرٹیفیکٹ کے ساتھ داخل کرنا ہوگا ۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ ’ ٹی ایس آئی پاس کے خطوط پر اس نئے سنگل ونڈو سسٹم کو تعلیمی سال 2020-21 سے شروع کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اس افیلیشن میں چار محکمہ جات کا عمل دخل ہوتا ہے ۔ بشمول تعلیمات ، بلدی نظم و نسق اور شہری ترقی ، فائر اور آر اینڈ بی ۔ ضروری سرٹیفیکٹس کے لیے تمام محکمہ جات کو جانے کے بجائے کالج مینجمنٹس اس نئے سسٹم کے ذریعہ درخواست دے سکتے ہیں اور انہیں 30 دن میں الحاق منظور کیا جائے گا ۔
فی الوقت ہم سافٹ ویر بنا رہے ہیں ۔ اگر تمام دستاویزات ہوں تو الحاق تین سال کے لیے منظور کیا جائے گا بصورت دیگر یہ ایک سال کے لیے ہوگا ‘ ۔ اس دوران ریاست کے 1,616 جونیر کالجس کے منجملہ 1,053 کالجس کو تعلیمی سال 2020-21 کے لیے بورڈ کی جانب سے الحاق منظور کیا گیا ہے ۔ 395 کالجس بلڈنگس میں مسکڈ اکوپینسی ہے ( جونیر کالج + اسکول یا ڈگری کالج ، جونیر کالج + کمرشیل شاپس یا کالج + رہائشی مکانات ) اور انہیں افیلیئشن منظور نہیں کیا گیا کیوں کہ وہ فائر این او سی داخل نہیں کرسکے جو مکسڈ اکوپینسی کی صورت میں لازمی ہے ۔ اس سال 45 کالجس بشمول میڑچل میں 19 ، حیدرآباد میں 15 ، رنگاریڈی میں سات ، نظام آباد میں دو اور کھمم اور نلگنڈہ میں ایک ایک کالجس بن ہوگئے ۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ ’ فائر این او سی نہ رکھنے والے جملہ 68 کالجس میں 45 ، کالجس کو بند کرنے کی نوٹسس دی گئی ہیں اور باقی کالجس نے آیا فائر این او سی داخل کئے ہیں یا کالج بلڈنگ کو منتقل کرنے کے لیے درخواست داخل کئے ہیں ‘ ۔۔