اسٹاف گارڈ پولیس کی زیر حراست ، ماں کی شکایت پر پولیس کی کارروائی
حیدرآباد۔ 13 اکتوبر (سیاست نیوز) سعید آباد جوینل ہوم (بچوں کی جیل) میں آج ایک گھنونا واقعہ سامنے آیا جس میں وہاں کے سیکوریٹی اسٹاف نے 13 سالہ کمسن کا مبینہ طور پر جنسی استحصال کیا۔ یہ واقعہ کا پتہ اس وقت لگا جب کمسن لڑکا دسہرہ تہوار کے لئے رخصت پر اپنے ماں باپ کے مکان گیا ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق 28 سالہ رحمن جو سعید آباد جوینل ہوم فار بوائز کا اسٹاف گارڈ ہے اور وہ آؤٹ سورسنگ ملازم ہے اس نے گزشتہ چند ماہ سے جوینل ہوم میں موجود 13 سالہ کمسن نوجوان جس کا تعلق چادرگھاٹ سے ہے اور اسے جوینل ہوم میں ستمبر سال 2024 میں لایا گیا تھا کا مسلسل جنسی استحصال کرتا رہا۔ دسہرہ میں اپنے مکان کو گیا ہوا تھا اور دوبارہ جوینل ہوم واپس لوٹنے سے وہ منع کررہا تھا جس پر اس کے ماں باپ نے وجہ دریافت کی جس پر اس نے سارا واقعہ کا خلاصہ کیا۔ متاثرہ لڑکے کی ماں نے سعید آباد پولیس اسٹیشن جو جوینل ہوم سے متصل ہے میں شکایت درج کروائی جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رحمن کو حراست میں لے لیا اور اس کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ کمسن نوجوان کے علاوہ دیگر تین نوجوانوں کو بھی پولیس سعید آباد نے حیدرآباد سٹی پولیس کے بھروسہ سنٹر منتقل کرکے ان کا بیان قلمبند کیا۔ شبہ کیا جارہا ہے کہ اسٹاف سیکوریٹی گارڈ نے دیگر کمسن نوجوانوں کا بھی جنسی استحصال کیا ہوگا اور اس معاملہ کی تحقیقات اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سعید آباد مسٹر ایس وینکٹ ریڈی کررہے ہیں۔ جوینل ویلفیر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ اس معاملہ کی تفصیلی تحقیقات کی جاسکے۔ ب