کھتولی /مظفر نگر : اترپردیش کے انتخابی میدان کا معاملہ گرم ہوگیا ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ بدھ کو کھتولی اسمبلی ضمنی انتخاب کی مہم میں میدان میں اترے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سابقہ حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کوال فسادات کا مسئلہ اٹھایا۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت کو ریاست میں انتشار پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ ہمارا قرار داد سب کا ساتھ، سب کا وکاس ہے۔ سی ایم یوگی نے واضح طور پر کہا کہ ’جو جس زبان میں سمجھے گا، اسی زبان میں سمجھائیں گے، ریاست کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔سی ایم یوگی نے ایک بار پھر امن و امان کے لیے بلڈوزر کا بھی ذکر کیا۔ سی ایم نے کہا کہ کووال کا واقعہ سماج وادی پارٹی کے دور حکومت میں ہوا تھا۔ یہ ایس پی حکومت کی حکمرانی پر دھبہ ہے۔ انہوں نے راشٹریہ لوک دل سے سوال کیا کہ جب فسادات ہو رہے تھے ،تو آر ایل ڈی کے لوگ کہاں تھے؟سی ایم یوگی نے کہا کہ فسادات کے دوران لوگوں نے نقل مکانی کی۔ سماج وادی پارٹی کا راج طالبان جیسا تھا۔سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت میں انارکی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ایس پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ اس وقت مافیا کا راج تھا۔ مافیا کا نظام ڈبل انجن والی حکومت نے کنٹرول کر رکھا ہے۔ ان پر قابو پالیا گیا ہے۔سی ایم یوگی نے کہا کہ پچھلی حکومتوں میں جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔ نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہزاروں ہندوو?ں کو جیل بھیج دیا گیا۔ سی ایم یوگی نے دعویٰ کیا کہ آج مافیا یوپی سے بھاگنے پر مجبور ہیں۔ سی ایم یوگی نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ جس زبان سمجھیں گے،اسی زبان میں سمجھائیں گے۔
جو بچ جائے گا، اس سے بلڈوزرنمٹ لے گا۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ عوام کا آشیرواد ہمارے ساتھ ہے۔سی ایم یوگی نے کہا کہ ہم عوام کے آشیرواد سے جیتیں گے۔ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام مندر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سب کا تعاون، سب کا وکاس ہمارا عزم ہے۔