پونے : ایک حالیہ مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آیوروید پر مبنی جڑی بوٹیوں کی دوائیں جیسے اشوگندھا (وتھینیا سومنیفیرا) اور شتاوری (اسپراگس ریسموسس) میں کیموتھراپی کے مضر اثرات کو روکنے کی بڑی صلاحیت ہے ۔یہ مطالعہ ڈاکٹر آکاش سگم نے پروفیسر بھوشن پٹوردھن، پروفیسرکلپنا جوشی اور ویدیا گریش ٹِلو کی رہنمائی میں اسکول آف ہیلتھ سائنسز، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی تحقیق کے دوران کیا۔ اسے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں ڈاکٹر سنیل گارولا اور ڈاکٹر منیش گوتم کی نگرانی میں کیا گیا۔اس مطالعہ نے مائیلوسوپریشن پر توجہ مرکوز کی، جو کیموتھراپی کا ایک بڑا ضمنی اثر ہے ۔ مائیلوسوپریشن کی خصوصیت بون میرو کی قوت مدافعت کے لیے ذمہ دار سفید خون کے خلیات پیدا کرنے میں ناکامی کے طور پر ہے ۔ اشوگندھا اور شتاوری میں قوت مدافعت بڑھانے کی بڑی صلاحیت ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر سگم اور ساتھیوں کے مطالعے میں چوہوں میں مائیلوسپریشن کو روکنے کے لیے ان جڑی بوٹیوں کے مدافعتی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔