خاتون ملازم گر پڑی، سی ایم کا پتلہ نذر آتش، مختلف تنظیموں کی تائید
جگتیال۔/16 اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جگتیال میں آر ٹی سی ہڑتالی ملازمین کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر کا علامتی پتلہ نذر آتش کرنے کے دورن پولیس اور احتجاجی ملازمین کے درمیان دھکم پیل سے ایک خاتون ملازم اوما رانی کی حالت بگڑجانے سے نیچے گرپڑی جس کو نازک حالت میں جگتیال ایریاہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔ پولیس کی جانب سے اس طرح کی حرکت اور خواتین کا لحاظ کئے بغیر احتجاجیوں کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ کرنے پر مختلف گوشوں سے سخت مذمت کی جارہی ہے۔ پولیس کی طاقت کے ذریعہ احتجاج کو ختم کرنے کا ریاستی حکومت پرالزام لگایا۔ آر ٹی سی ملازمین نے اپنی ہڑتال میں شدت پیدا کرنے کیلئے آج بس ڈپو سے قومی شاہراہ پر موجود پروفیسر جئے شنکر کے مجسمہ تک احتجاجی ریالی نکالی جس میں ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے ان کے مطالبات کی یکسوئی کا مطالبہ کیا۔ مجسمہ کے قریب پہنچ کر ریاستی چیف منسٹر کا علامتی پتلہ نذر آتش کرنے کی کوشش کو مقامی پولیس نے ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہوئے مداخلت کی جس کے بعد پولیس اور احتجاجیوں میں دھکم پیل ہوئی جس میں ایک خاتون ملازم اوما رانی اپنا توازن کھو بیٹھی اور بے ہوش ہوکر نیچے گرپڑی جس کو فوری 108ایمبولنس کے ذریعہ جگتیال ایریا ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زیر علاج ہے۔ جگتیال آر ٹی سی ہڑتال کو مختلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی مدد مل رہی ہے۔ آج کانگریس پارٹی کی جانب سے مہیلا مورچہ کے قادئین سابق بلدیہ چیرمین ٹی وجیہ لکشمی اور سارنگا پور سابق زیڈ پی ٹی سی رانی، پی انیتا کے علاوہ ٹی پی ڈی ایس یو اور آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی ٹی ایس آئی سی جگتیال بس ڈپو قائدین نے شرکت کے بعد بس ڈپو کے سامنے احتجاجی دھرنا منظم کیا۔