جگتیال : ضلع جگتیال میں کورونا کی دوسری لہر کی صورت حال انتہائی بھیانک ہے۔ ہر دن اوسطً 10 سے زاید اموات ہورہی ہیں۔ خانگی دواخانوں میں لوٹ مار ہے لاکھوں روپیوں کے خرچ کے باوجود صحت یابی کے بجاے اموات کا سلسلہ جاری ہے جگتیال کا قدیم قبرستان تنگ دامنی کا شکوہ کر رہاہے حکومت کی جانب سے دس ایکٹر اراضی جگتیال مسلم قبرستان کے لیے مختص کرنے اور جنگی پیمانے پر طبی سہولیات اور علاج کے لیے اقدامات کرنے سابقہ صدر ملت اسلامیہ جگتیال محمد امین الدین نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا، اور کہا کہ آکسیجن کی کمی اور انجکشن کی کالابازاری سے غریب عوام کو مشکلات کا سامنا ہے خانگی ہاسپٹلس میں لاکھوں روپئے خرچ کے باوجود مناسب علاج نہیں ہے۔ حکومت سرکاری دواخانوں کے علاوہ کالجوں اور دیگر عمارتوں میں عارضی طور پر بیڈس کا انتظام اور ڈاکٹرس اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہوئے عوام کی قیمتی زندگیوں کو بچانے کا مطالبہ کیا اور کورونا علاج کو آروگیا شری میں شامل کرنے کا بھی مطالبا کیا دواخانوں میں طبی سہولیات نہ ہونے سے کئی لوگ خوف کے مارے فوت ہورہے ہیں۔
