جگتیال ۔6 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) محکمہ ٹرانسپورٹ کے جگتیال ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفیسر صرف 25 دن بعد سبکدوش ہونے والے تھے، آخری ایامِ ملازمت میں بھی کرپشن سے باز نہ آئے۔ بھدرو نائیک نامی یہ افسر 22 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے انسدادِ رشوت ستانی (اے سی بی )حکام کے ہاتھوں رنگے ہاتھوں گرفتار ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق، ششی دھر نامی شخص، جو کورٹلہ کا رہائشی ہے، اْس کی جے سی بی گاڑی کو پولیوشن سرٹیفکیٹ اور انشورنس دستاویزات نہ ہونے پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے ضبط کر لیا تھا۔ بھدرو نائیک نے جے سی بی اور فون واپس کرنے کے بدلے 40 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا تاہم بعد میں 35 ہزار روپے میں سودا طے پایا۔ششی دھر نے اسی روز 13 ہزار روپے نقد دے دیے، اور باقی 20 ہزار روپے نائیک کے ڈرائیور اروند کے ذریعہ پہنچائے جا رہے تھے، جس دوران اے سی بی کے ڈی ایس پی وجے کمار نے دونوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری جگتیال میں دفترِ ٹرانسپورٹ کے احاطے میں عمل میں آئی، جب افسر نے شکایت کنندہ سے ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفیسرکے نجی ڈرائیور کے ذریعے 22,000 روپے آج یعنی 6 اگست 2025 کو A2 کے ذریعے شکایت کنندہ سے حاصل کیے گئے۔ یہ رشوت شکایت کنندہ کے پرکلیمر وہیکل پر کیس نہ درج کرنے، جرمانہ عائد نہ کرنے اور ضبط شدہ موبائل فونز واپس کرنے کے بدلے طلب کی گئی تھی۔مذکورہ رقم ڈرائیور بھانوت اروند (A2) کے قبضے سے اس کے اقرار پر برآمد کی گئی۔ کیمیکل ٹیسٹ کے دوران اس کے دائیں ہاتھ کی انگلیاں مثبت پائی گئیں، جو رشوت کی وصولی کی تصدیق کرتی ہیں۔ انسدادِ رشوت ستانی کے حکام نے دونوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے عدالتی ریمانڈ پر جیل روانہ کر دیا۔بھدرو نائیک کو حال ہی میں جگتیال منتقل کیا گیا تھا، اور ماضی میں بھی وہ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔ موٹر وہیکل انسپکٹر کے طور پر خدمات انجام دیتے وقت بھی انہیں انسدادِ رشوت ستانی نے رشوت کے کیس میں پکڑا تھا۔محکمہ انسدادِ رشوت ستانی (ACB) کریم نگر یونٹ بھدرو نائیک کو خصوصی عدالت برائے انسدادِ رشوت ستانی مقدمات، کریم نگر میں پیش کردیا گیا ہے۔ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔