جگن کے اثاثہ جات510 کروڑ جبکہ کے سی آر کے قرض 8.8 کروڑ کے ہیں، 30 چیف منسٹرس کے اثاثہ جات اور تعلیمی قابلیت کی تفصیلات
حیدرآباد۔/12 اپریل، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھرا پردیش اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ملک کے دولتمند ترین چیف منسٹر کے اعزاز کو برقرار رکھا ہے۔ اسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک ریفارمس نے نیشنل الیکشن واچ کے اشتراک سے ملک کے تمام 30 چیف منسٹرس کے اثاثہ جات کی تفصیلات کے ساتھ رپورٹ جاری کی جس میں جگن موہن ریڈی نے اپنا پہلا پوزیشن برقرار رکھا ہے۔ 28 ریاستوں اور دو مرکزی زیر انتظام علاقوں کے چیف منسٹرس کے اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق جاریہ سال بھی جگن موہن ریڈی نے پہلا مقام برقرار رکھا ہے۔ گذشتہ چند برسوں سے چیف منسٹرس کے اثاثہ جات کے بارے میں جو رجحان تھا وہی برقرار رہا۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی 30 چیف منسٹرس میں دولتمند ترین ہیں جبکہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی غریب ترین چیف منسٹر ثابت ہوئیں۔ جگن موہن ریڈی کے اثاثہ جات 510 کروڑ کے ہیں جبکہ ممتا بنرجی کے اثاثہ جات محض 15 لاکھ روپئے کے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو داخل کئے گئے حلفنامہ کی بنیاد پر یہ تعین کیا گیا ہے۔ جگن موہن ریڈی اثاثہ جات کے معاملہ میں ارونا چل پردیش کے بی جے پی چیف منسٹر پی کھانڈو سے کافی آگے ہیں جن کے اثاثہ جات 163 کروڑ درج کئے گئے۔ اڈیشہ کے چیف منسٹر نوین پٹنائیک 63 کروڑ کے اثاثہ جات کے ساتھ تیسرے مقام پر رہے۔ کم اثاثہ جات کے معاملہ میں ممتا بنرجی کے بعد چیف منسٹر کیرالہ پی وجین کا نمبر آتا ہے جن کے اثاثہ جات 1.18 کروڑ کے ہیں جبکہ ہریانہ میں بی جے پی کے چیف منسٹر منوہر لال کھتر کے اثاثہ جات 1.27 کروڑ کے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی آر ایس کے سربراہ اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کا شمار اُن چیف منسٹرس میں سرفہرست ہے جنہوں نے واجبات کا اعلان کیا ہے۔ کے سی آر نے حلفنامہ میں 23.5 کروڑ کے اثاثہ جات کا اعلان کیا جبکہ ان کے واجبات 8.88 کروڑ ہیں۔ بی جے پی کے چیف منسٹر کرناٹک بسوا راج بومائی کے واجبات 4.99 کروڑ بتائے گئے ہیں جبکہ ان کے اثاثہ جات 8.92 کروڑ کے ہیں۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے اثاثہ جات 11.6 کروڑ ہیں جبکہ واجبات 3.75 کروڑ بتائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 30 چیف منسٹرس میں29 کروڑ پتی ہیں جو مجموعی طور پر 97 فیصد ہوتا ہے۔ 9 چیف منسٹرس نے ایک کروڑ یا اس سے زائد کے واجبات کا اعلان کیا ہے۔ چیف منسٹرس کے اوسطاً اثاثہ جات 33.96 کروڑ درج کئے گئے۔ 2022 اور 2023 رپورٹ کا تقابلی جائزہ لیں تو وائی ایس جگن موہن ریڈی، پی کھانڈو اور نوین پٹنائیک دولت مند چیف منسٹروں میں ابتدائی تین پوزیشن پر ہیں۔ گذشتہ سال کی طرح ممتا بنرجی غریب چیف منسٹرس میں سرفہرست رہیں۔ رپورٹ میں گذشتہ سال کے مقابلہ ایک تبدیلی دیکھی گئی۔ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار گذشتہ سال 56 لاکھ کے اثاثہ جات کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے لیکن جاریہ سال کی رپورٹ میں ان کے اثاثہ جات بڑھ کر 3.09 کروڑ تک ہوگئے۔ دولت کے معاملہ میں تین چیف منسٹرس نے 50 کروڑ اور اس سے زائد کے اثاثہ جات کا اعلان کیا جو مجموعی طور پر 10 فیصد ہوتے ہیں۔ 8 چیف منسٹرس نے 10 تا 50 کروڑ کے اثاثہ جات کا اعلان کیا ہے۔ 18 چیف منسٹرس کے اثاثہ جات ایک تا 10 کروڑ کے درمیان ہیں۔ صرف ممتا بنرجی کے اثاثہ جات ایک کروڑ سے کم ہیں۔ 13 چیف منسٹرس نے اپنے خلاف کریمنل کیسس کا اظہار کیا ہے جن میں قتل، اقدام قتل اور اغواء جیسے معاملات شامل ہیں۔ ممتا بنرجی واحد خاتون چیف منسٹر ہیں۔ تعلیمی قابلیت کے معاملہ میں 11 چیف منسٹرس گریجویٹس ہیں جبکہ 9 پوسٹ گریجویٹس اور 4 گریجویٹ پروفیشنلس ہیں۔ ایک چیف منسٹر نے ڈاکٹریٹ کی تکمیل کی جبکہ ایک ڈپلومہ ہولڈر ہے۔ تین چیف منسٹرس بارہویں جماعت کامیاب ہیں جبکہ ایک نے دسویں جماعت پاس کیا ہے۔ عمر کے معاملہ میں چار چیف منسٹرس 71 تا 80 سال کے ہیں زمرہ میں سینئر موسٹ ہیں۔ 9 چیف منسٹرس کی عمر 61 تا 70 سال اور 9 چیف منسٹرس 51 تا 60 برس کی عمر کے ہیں۔ 7 چیف منسٹرس کی عمر 41 تا 50 کے درمیان ہے۔ کم عمر چیف منسٹرس کی عمریں 31 تا 40 کے درمیان ہیں۔ر