جگن موہن ریڈی غیر محسوب اثاثہ جات مقدمہ میں سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکامات پر حکم التواء
حیدرآباد۔/13 مارچ، ( سیاست نیوز) جگن موہن ریڈی غیر محسوب اثاثہ جات کیس کے 12 ویں ملزم اے پی انڈسٹریل انفرااسٹرکچر کارپوریشن کے سابق منیجنگ ڈائرکٹر ڈی مرلیدھر ریڈی ( آئی اے ایس ) کو سپریم کورٹ سے جھٹکہ لگا ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے 28 اکٹوبر 2022 کو آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش کردہ چارج شیٹ کو کالعدم کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر حکم التواء جاری کردیا۔ سی بی آئی کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ایس وی ایس بھٹ پر مشتمل بنچ نے سی بی آئی کی درخواست کے حق میں عبوری احکامات جاری کئے۔ آئی پی سی کے سیکشن 120B، 420، 409 اور 477a کے تحت درج مقدمہ کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کیلئے عہدیدار مجاز سے اجازت کے حصول کے مسئلہ پر عدالت میں فریقین نے اپنے دلائل پیش کئے۔ آئی اے ایس عہدیدار کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی نے چارج شیٹ کے ادخال میں مروجہ قواعد کی تکمیل نہیں کی ہے۔ سی بی آئی نے درخواست گذار کے وکیل کے دلائل کو رد کردیا اور سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلہ پر حکم التواء جاری کرتے ہوئے آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی کو برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ سی بی آئی نے قانونی اختیارات کے تحت ہی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ غیر محسوب اثاثہ جات مقدمہ کو چار سال مکمل ہوچکے ہیں۔1