قومی جماعت میں شمولیت اور 2023 میں حضور نگر سے مقابلہ کرنے کا اعلان
حیدرآباد ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش و سربراہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی جگن موہن ریڈی کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب تلنگانہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر جی سریکانت ریڈی نے پارٹی صدارت اور رکنیت سے استعفی دینے کا اعلان کیا۔ اپنے اسی فیصلے کی خود جی سریکانت ریڈی نے توثیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے اپنی ساری توجہ آندھرا پردیش پر مرکوز کردی ہے۔ تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔ اس لئے وہ عہدہ صدارت سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ وہ اپنے اس فیصلے کا مکتوب روانہ کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی کو واقف کراچکے ہیں جب ان سے سوال کیا گیا کہ وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہوں گے یا بی جے پی میں شامل ہوں گے تو سریکانت ریڈی نے کہا کہ وہ اپنے حامیوں سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد اس کا فیصلہ کریں گے۔ مگر اتنا ضرور کہنا چاہتے ہیکہ وہ قومی پارٹی میں شامل ہوں گے اور 2023 کے انتخابات میں اسمبلی حلقہ حضور نگر سے مقابلہ کریں گے۔ سریکانت ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تشکیل کے 7 سال مکمل ہونے کے باوجود وعدے کے مطابق نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم نہیں کئے گئے۔ ایک قبائیلی نوجوان کی خودکشی اس کا زندہ ثبوت ہے۔ ضلع نلگنڈہ کو چیف منسٹر کی جانب سے نظر انداز کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ سریکانت ریڈی کے استعفی دینے سے تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی مزید کمزور ہوسکتی ہے۔ دوسری طرف جگن موہن ریڈی کی بہن شرمیلا نے بھی تلنگانہ میں نئی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔