سرکاری رقومات کے بے جا خرچ کا الزام، راما کرشنوڈو اور کے ای کرشنا مورتی کا ردعمل
حیدرآباد۔/20اکٹوبر، ( سیاست نیوز) سینئر قائد تلگودیشم پارٹی و سابق وزیر مسٹر وائی راما کرشنوڈو نے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو ہدف ملامت بنایا اور سی بی آئی کورٹ میں جاری تحقیقات کیلئے ہرہفتہ حاضری دینے کیلئے اپنے مصارف کے بجائے عوامی سرمایہ خرچ کرنے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کیا اور بتایا کہ جگن موہن ریڈی اپنے ذاتی کیسیس کی تحقیقات کیلئے روانہ ہوکر سی بی آئی کورٹ میں حاضری دے رہے ہیں۔ اگر کوئی سرکاری مقاصد کیلئے سی بی آئی کورٹ میں حاضر ہوتے تو کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر سے اپنے ذاتی مصارف سے سی بی آئی کیسیس کے تعلق سے کورٹ میں حاضری دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ راما کرشنوڈو نے واضح طور پر کہا کہ جگن موہن ریڈی کے سی بی آئی کورٹ میں جاری تمام مقدمات ان کے ذاتی مقدمات ہیں اور ان مقدمات سے سرکاری مشنری کا کوئی تعلق نہیں ہے لہذا انہیں سی بی آئی کورٹ روانہ ہونے کیلئے اپنے ذاتی مصارف کرنا ہوگا۔ سابق وزیر نے چیف منسٹر پر اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کیلئے اور انتقامی کارروائی کے ایک حصہ کے طور پر دیگر اخبارات و چیانلس کے خلاف کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا۔ اسی دوران سینئر قائد تلگودیشم پارٹی و سابق ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر کے ای کرشنا مورتی نے چیف منسٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جگن موہن ریڈی کے غلط فیصلوں سے عوام کافی مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔ انہوں نے جگن کی زیر قیادت حکومت کو ’’ ہر معاملہ کو منسوخ کرنے والی حکومت‘‘ سے تعبیر کیا۔ تلگودیشم پارٹی نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت پر صحافت کا گلہ دبانے کے اقدامات کا الزام لگایا ۔تلگو روز نامہ کے رپورٹر کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کروانے کے مطالبہ کو نظر انداز کردیا جارہا ہے جبکہ تمام اپوزیشن پارٹی قائدین نے قتل واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا۔ تلگود یشم قائدین نے ریاستی حکومت سے رپورٹر کے قتل واقعہ کی مکمل تحقیقات کروانے اور خاطیوں کا پتہ چلانے کا پرزور مطالبہ کیا۔