بودھن بوائز ہاسٹل کی تعمیر کو مکمل کرنے کی ضرورت، سدرشن ریڈی اور طاہر بن حمدان کی توجہ ناگزیر
بودھن۔/4 مارچ، (خورشید اختر کی رپورٹ ) بودھن میں موجود تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول و جونیر کالج ون کی پانڈو فارم میں نو تعمیر عمارت کو ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر ڈپارٹمنٹ نظام آباد فوری طور پر ٹمریز انتظامیہ کے حوالے کردینا ناگزیر ہے۔ موجودہ ٹمریز ہائی اسکول و کالج بوائز ون بودھن فی الفور ایک خانگی عمارت میں کارکرد ہے جہاں جگہ کی قلت کی وجہ سے مقامی ٹمریز انتظامیہ 640 کے بجائے صرف328 طلبہ کو ہی داخلہ دینے پر مجبور ہے۔ بی آر ایس دور حکومت میں بودھن کے مضافات پانڈو فارم میں ایک میناریٹی ریسیڈنشیل گرلز اور ایک بوائز ہاسٹل کی عمارتوں کے تعمیری کاموں کا آغاز عمل میں لایا گیا تھا ۔ ستمبر سال 2022 میں گرلز ہاسٹل کے تعمیری کام مکمل ہوجانے کے بعد گرلز ہاسٹل کی طالبات کو خانگی عمارت میں سے ٹمریزکی نو تعمیر شدہ گرلز ہاسٹل کی ذاتی عمارت میں منتقل کردیا گیا لیکن طلبہ کے ہاسٹل کی عمارت کے تعمیری کاموں کی عدم تکمیل کی وجہ سے تاحال طلبہ خانگی عمارت میں ہی قیام پذیر ہے۔ 18 جنوری 2025 سے نئے تعلیمی سال 2025-26 کے داخلوں کا آغاز عمل میں آچکا ہے جو 31 مارچ تک جاری رہے گا۔ موجودہ بوائز اسکول و کالج ایک خانگی عمارت میں قائم ہے جہاں جگہ کی تنگی کی وجہ سے بوائز ہاسٹل ون کے مقامی انتظامیہ 640 کے بجائے صرف طلبہ کی نصف نشستوں پر ہی داخلہ دینے پر مجبور ہے۔ اس طرح بودھن کے ٹمریز بوائز ون میں داخلہ حاصل کرنے کے خواہشمند طلبہ جنہیں ٹمریز میں داخلہ تاحال نہ مل سکا وہ مجبوراً خانگی کالجس کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ ڈی ایم ڈبلیو آفس نظام آباد کے عہدیدار سارنگا پانی سے نو تعمیر شدہ بوائز ون بودھن کی عمارت ٹمریز انتظامیہ کے تاحال حوالے نہ کئے جانے کے تعلق سے استفسار کرنے پر انہوں نے بتایا کہ عمارت کے تعمیری کام آخری مرحلے میں ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کنٹراکٹر کی تساہلی کے باعث تعمیری کام مکمل ہونے میں تاخیر ہورہی ہے۔ ہمارے معزز رکن اسمبلی بودھن پی سدرشن ریڈی اور چیرمین اردو اکیڈیمی طاہر بن حمدان کو چاہیئے کہ مسلم اقلیتی طلبہ کے اس اہم مسئلہ کی یکسوئی ضلع انتظامیہ و ریاستی حکومت سے موثر نمائندگی کریں اور 31 مارچ سے قبل ٹمریز بوئز ریسیڈنشیل ہاسٹل ون بودھن کی عمارت میں سال 2025-26 کے تعلیمی سال کی جماعتوں کا ذاتی عمارت میں آغاز کریں۔