تشدد کے معمولی واقعات ۔ جنگلاتی علاقہ میں ماویسٹوں نے بم دھماکہ بھی کیا
رانچی 30 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے آج پہلے مرحلہ میں 13 نشستوں کیلئے 62.87 فیصد رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔ یہاں تشدد کے بھی ایکا دوکا واقعات پیش آئے ہیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ یہاں پولنگ کا سہ پہر تین بجے اختتام عمل میں آیا ۔ بعد میں رائے دہی کے تناسب میں اضافہ بھی ممکن ہے کیونکہ جو رائے دہندے 3 بجے تک پولنگ بوتھ میں داخل ہوگئے تھے انہیں ووٹ ڈالنے کا موقع دیا جا رہا تھا ۔ الیکشن کمیشن نے یہ اطلاع دی اور کہا کہ رائے دہی کا صبح 7 بجے آغاز ہوا تھا ۔ اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس مراری لال مینا نے کہا کہ نکسلائیٹس نے گملا ضلع کے جنگلات میں ایک کلورٹ کے قریب ایک بم دھماکہ کیا تاہم اس میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ تمام 13 اسمبلی حلقوں میں پرامن رائے دہی ہوئی ہے ۔ پالامئو کے ڈپٹی کمشنر و ریٹرننگ آفیسر شانتانو اگراہری نے کہا کہ ڈالٹن گنج اسمبلی حلقہ کے ایک پولنگ بوتھ کے قریب دو گروپس میں جھڑپ کا واقعہ بھی پیش آیا ۔ یہاں کانگریس امیدوار کے این ترپاٹھی نے اسلحہ کے ساتھ پولنگ بوتھ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جس کے بعد احتجاجیوں نے ایک پولیس گاڑی کے شیشے توڑ دئے ۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال کو فوری قابو میں کرلیا گیا ۔ پولیس نے ترپاٹھی کے قبضہ سے ایک پستول اور تین گولیاں برآمد کرلی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا کہ صبح اولین وقت میں ووٹ ڈالنے والوں میں خواتین اور نوجوانوں کی تعداد زیادہ رہی ہے ۔ جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی کیلئے پانچ مراحل میں ووٹ ڈالنے کا شیڈول جاری کیا گیا تھا ۔ آج پہلے مرحلہ میں جملہ 189 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگیا جن میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔ آج جن حلقوں میں رائے دہی ہوئی ان میں چھترا ‘ گملا ‘ بشن پور ‘ لوہار ڈاگہ ‘ مانیکا ‘ لاٹیہار ‘ پنکی ‘ ڈالٹن گنج ‘ بشرام پور ‘ چھترا پور ‘ حسین آباد ‘ گڑھوا اور بھاوناتھ پور شامل ہیں۔ بھاوناتھ پور میں سب سے زیادہ 28 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ سب سے کم نو امیدوار چھترا حلقہ میں ہیں۔