NOTA سے کم ووٹ حاصل کرنے والی جماعتوں میں مجلس آگے
حیدرآباد۔24ڈسمبر(سیاست نیوز) جھارکھنڈ میں NOTA سے کم ووٹ حاصل کرنے والی 15 سیاسی جماعتوں میں سب سے بہترین مظاہرہ مجلس کا رہا لیکن NOTA کے بعد سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی مجلس نے کسی بھی نشست پرکامیابی حاصل نہیںکی جبکہ این سی پی جس نے صرف 0.42 فیصد ووٹ حاصل کئے اس نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ۔جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں جہاں NOTA کو جملہ 1.36 ووٹ حاصل ہوئے ہیں وہیں مجلس کو 1.16 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے دوران ہوئی رائے دہی کے سلسلہ میں مکمل اعداد وشمار منظر عام پر آنے کے بعد یہ بات واضح ہوئی ہے کہ NOTA سے کم ووٹ حاصل کرنے والی 15جماعتوں میں مجلس سب سے آگے ہے لیکن اتنے ووٹ حاصل کرنے کے باوجود بھی ایک بھی نشست پر کامیابی نہیں ہوپائی ہے جبکہ 0.46 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی نیشنل کانگریس پارٹی نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔ NOTA کو حاصل ہونے والے ووٹوں کے بعد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی سیاسی جماعت مجلس کے بعد جنتا دل یونائیٹڈ رہی جسے 0.73 فیصد ووٹ حاصل ہوئے جبکہ اس کے پیچھے نیشنل کانگریس پارٹی رہی جسے 0.42 ووٹ حاصل ہوئے لیکن اتنی مقدار میں ووٹ حاصل کرنے کے باوجود این سی پی نے ایک نشست پر کامیابی کو یقینی بنایا جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کو 0.32 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ۔جھارکھنڈ انتخابی نتائج کا بی جے پی حامیوں کی جانب سے چرچہ نہ کرنے اور ان کی تفصیلات پر مباحث نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نتائج کی باریکیوں کے انکشاف سے گریز کیا جا رہا ہے لیکن سوشل میڈیا پر اس بات پر تبصرے کئے جانے لگے ہیں کہ کس نے کتنے ووٹ حاصل کئے ہیں اور کتنے ووٹوں کے فرق سے کس امیدوار کی شکست ہوئی ہے۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں مجموعی اعتبار سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ ووٹ بھارتیہ جنتا پارٹی نے حاصل کئے ہیں جس کا فیصد 33.7 رہا اور اس فیصد کے ساتھ بی جے پی نے 25نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی پارٹی جھارکھنڈ مکتی مورچہ ہے جس نے 18.72 فیصد ووٹ کے ساتھ 30 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور تیسرے نمبر پر کانگریس نے 13.88 فیصد ووٹ حاصل کئے اور 16 نشستوں پر کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی۔