جھارکھنڈ میں تبریز کی لنچنگ پر امریکی کمیشن کا شدید اظہار مذمت

   

Ferty9 Clinic

ہجومی تشدد اور دھمکانے کا بڑھتا رجحان روکنے حکومت ہند پر ٹھوس کارروائی کیلئے زور
واشنگٹن ، 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی
(USCIRF)
نے جھارکھنڈ میں ایک مسلم نوجوان کی لنچنگ کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ اس قسم کے تشدد اور خوفزدہ کرنے کے رجحان کو روکنے کیلئے ٹھوس کارروائیاں کئے جائیں۔ 24 سالہ تبریز انصاری کو گزشتہ چہارشنبہ (19 جون) جھارکھنڈ کے ضلع سرائے کیلا کھرساون کے گاؤں دھتکیڈیہہ میں مبینہ طور پر چوری کے شبہ میں ہجوم نے ایک کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے اتنا مارا کہ وہ اَدھ مرا ہوگیا۔ اُس کی نئی نئی شادی ہوئی تھی۔ ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اسے ’جئے شری رام‘ اور ’جئے ہنومان‘ بولنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ وہ ہفتہ کو اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ یو ایس سی آئی آر ایف چیئرمین ٹونی پرکنس نے کہا کہ ہم اس بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جہاں مرتکبین نے بتایا جاتا ہے کہ تبریز کو ہندو نعرے لگانے پر مجبور کیا جبکہ وہ اسے گھنٹوں پیٹتے رہے۔ ’’ہم ہندوستانی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ تبریز کے قتل کی جامع تحقیقات کے ساتھ ساتھ اس کیس سے نمٹنے میں مقامی پولیس کی کارگزاری کی بھی جانچ کے ذریعے ٹھوس کارروائیاں کریں جو اس قسم کے تشدد اور دھمکیوں کا سدباب کرسکیں۔ جوابدہی کا فقدان ایسے عناصر کا حوصلہ ہی بڑھائے گا جن کو یقین ہے کہ وہ مذہبی اقلیتوں کو کسی گرفت کے بغیر نشانہ بناسکتے ہیں۔ امریکی کمیشن نے اپنی حالیہ سالانہ رپورٹ میں ہندوستان کو دوبارہ Tier 2 کے درجہ میں ڈال دیا کیونکہ وہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہورہا یا اسے برداشت کررہا ہے ، جو انٹرنیشنل رلیجس فریڈم ایکٹ کے تحت تشویشناک ممالک نامزد کرنے کے معیار کے اجزاء میں کم از کم ایک جز کی تکمیل ہے۔ کمیشن کی رپورٹ میں جھارکھنڈ کے واقعہ کے علاوہ ملک کے مخالف تبدیلیٔ مذہب قانون اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہجومی تشدد کا تفصیلی ذکر ہے۔