خاطیوں کو سزا دینے کے معاملے میں مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ،چیف منسٹر رگھوبرداس
رانچی /7 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) جھارکھنڈ کے چیف منسٹر رگھوبر داس نے پرزور انداز میں تیقن دیا ہے کہ ہجومی تشدد اور دیگر جرائم میں ملوث افراد سے نمٹنے کے معاملے میں مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا ۔ریاست میں نیراج اور افرا تفری برداشت نہیں کی جائے گی ۔ موٹر سائیکل کے سرقہ کے الزام میں ایک مسلم نوجوان کو ضلع سرائے کیلا میں ہجوم کے ہاتھوں مارپیٹ میں ہلاک کئے جانے کے واقع کا تذکرہ کرتے ہوئے رگھوبر داس نے کہا کہ ’’ میری حکومت اس واقع کی سخت مذمت کرتی ہے ۔ ہم خاطیوں کو سزا دینے کا عہد کرچکے ہیں … ملک بھر میں جھارکھنڈ ہی ایک ایسی ریاست میں جہاں خاطیوں کو سریح السماعت مقدموں کے ذریعہ بروقت سزا دی جاتی ہے ‘‘ ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ ماہ راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ ہجومی تشدد میں ایک نوجوان ( تبریز انصاری ) کو مارپیٹ کے ذریعہ ہلاک کئے جانے کے واقعہ پر انہیں کافی دکھ ہے اور ہر شہری کی حفاظت کرنے حکومت کی دستوری ذمہ داری ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا تھا کہ محض ایک واقعہ کیلئے ساری ریاست کو خاطی قرار دیتے ہوئے ہر کسی کو پریشانی میں نہیں ڈالا جاسکتا ۔ واضح رہے کہ تبریز انصاری کو ایک ہجوم نے مارپیٹ میں ہلاک کردیا تھا ۔ اس واقع سے متعلق ایک ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ وہ ہجوم کے اصرار پر ’ جئے شری رام ‘ اور ’ جئے ہنومان‘ کے نعرے لگا رہا تھا ۔ جس کو شدید زخمی حالت میں دواخانہ منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ فوت ہوگیا تھا ۔ رگھوبرداس نے عوام پر زور دیا کہ وہ قانون کو اپے ہاتھ لینے سے گریز کریں اور اپنی حکومت کے اس عہد کیا کہ خاطیوں کو بلالحاظ ذات پات و مذہب سخت سزا دی جائے گی ۔ انہوں نے اس قسم کے اکادکا واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والی اپوزیشن جماعتوں کی مذمت کی اور کہا کہ واقع کو حقائق سے بڑا چڑھا کر نہیں پیش کیا جانا چاہئے ۔ ایسے واقعات کیلئے حکومت یا کسی ایک مخصوص جماعت کو مورد الزام نہیں ٹہرایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس قسم کی واقعات پر سیاسی کھلواڑ کر رہی ہے ۔ رگھوبرداس نے جو پی ٹی آئی کو انٹرویو دے رہے تھے کہا کہ ’’ خواہ یہ اس قسم کا یا اور کسی بھی قسم کا جرم ہو میری حکومت کسی افرا تفری کو برداشت نہیں کرے گی … مجرموں کو سزا دینے کے معاملے کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا … خون کا رنگ ایک ہوتا ہے ہمارا مقصد فرقانہ وارانہ ہم آہنگی ، امن اور اقوت کو فروغ دینا ہے ۔