جھارکھنڈ کے 3 ارکان اسمبلی بھاری رقم کے ساتھ گرفتار

,

   

پارٹی سے معطل‘ 10دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا

رانچی : ریاست جھارکھنڈ میں کانگریس کے تین ارکان اسمبلی نوٹوں سے بھرے بیاگس کے ساتھ پکڑے گئے۔ کانگریس نے تینوں ارکان کو معطل کردیا ہے۔کانگریس کے پون کھیرا نے حکمران بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے ارکان اسمبلی کی خریداری کے ذریعے جھارکھنڈ میں مخلوط حکومت گرانے کی سازش بے نقاب ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بے جے پی نے اس سے قبل اروناچل پردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹرا اور گوا کے بعد اب جھاڑکھنڈ میں جو کچھ کیا ہے یہ انتہائی نچلے درجے کی سیاست ہے اور حکمران جماعت نے اس میں نئی مثالیں قائم کردی ہیں۔دوسری جانب پولیس نے کانگریس کے تینوں ارکان اسمبلی عرفان انصاری، راجیش کیشپ اور نمن بکسل کونگری کو حراست میں لے کر رقم ضبط کرلی ہے۔تینوں ارکان نوٹوں سے بھرے بیگ لے کر نیشنل ہائی وے 16 پر سفر کر رہے تھے جہاں انہیں روک کر گرفتار کیا گیا جبکہ گاڑی کے ڈرائیور اور ایک اسسٹنٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کانگریس کے ارکان اسمبلی 48لاکھ سے زائد رقم کے ساتھ مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع میں گرفتار کئے گئے ۔ بعدازاں انہیں ہوڑہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں سے تینوں کانگریس ارکان اسمبلی کو 10 دن کی تحویل میں بھیج دیا گیا ۔اس کیس کو سی آئی ڈی منتقل کردیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق تین ارکان اسمبلی کے بشمول پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ پوچھ تاچھ کے دوران وہ اپنے ساتھ اتنی بھاری رقم رکھنے کی خاطر خواہ وجوہات نہیں بتاسکے ۔ ایک گاڑی کو بھی ضبط کیا گیا ہے جو ایک رکن اسمبلی کی بتائی گئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ارکان اسمبلی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس رقم کے ساتھ کولکتہ کے بارہ بازار آرہے تھے اور یہ رقم قبائلی عوام کو بطور تحفہ دی جانے والی تھی ۔ اسی دوران ارکان اسمبلی کے وکلاء نے الزام عائد کیا کہ وہ اپنے موکلین سے ملاقات نہیں کرپارہے ہیں ۔ پولیس کے علاوہ گرفتار شدگان سے انکم ٹیکس اور سی آئی ڈی کے عہدیدارو ں نے بھی پوچھ تاچھ کی ۔