زعفرانی عناصر بابائے قوم کے بجائے آر ایس ایس کو ہندوستانی نشان و علامت بنانا چاہتے ہیں: سونیا گاندھی
نئی دہلی ۔ 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج کہا کہ اقتدار کے بھوکے ہی اب خود کو سب سے بلند و برتر سمجھنے لگے ہیں اور جھوٹ کی سیاست میں ملوث ہوگئے ہیں۔ ایسے قائدین، سچ و صداقت، خود احتسابی اور بے لوث خدمت پر مبنی مہاتما گاندھی کے نظریات اور اصولوں کو نہیں سمجھ سکتے۔ سونیا گاندھی نے بی جے پی کی موجودہ قیادت کو بالواسطہ سخت طنزو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راج گھاٹ پر اپنی پارٹی کے قائدین و کارکنان سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے ہندوستان میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس سے مہاتما گاندھی کی روح تڑپ رہی ہوگی۔ مہاتما گاندھی کی 151 ویں جینتی کے موقع پر سونیا گاندھی نے کانگریسی کارکنوں کو دستوری اقتدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے مہاتما گاندھی کے خوابوں کا ہندوستان بنانے کیلئے جدوجہد کرنے کا عہد دلایا۔ قبل ازیں دن میں راہول گاندھی نے دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع دہلی کانگریس کے دفتر سے راج گھاٹ پر واقع مہاتما گاندھی کی سمادھی تک کانگریسی کارکنوں کے مارچ کی قیادت کی۔ سونیا گاندھی نے اقتدار پر فائز افراد کو کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’جھوٹ کی سیاست پر عمل پیرا افراد آیا کس طرح اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ گاندھی دراصل سچائی کے پجاری تھے؟ ایسے افراد ہوس اقتدار کیلئے کچھ بھی کر گزرنے تیار رہتے ہیں،
وہ کس طرح یہ سمجھ سکتے ہیں کہ مہاتما گاندھی عدم تشدد کے پجاری تھے؟ اقتدار کے بھوکے آخر گاندھیائی سوراج کے معنی کیا سمجھیں گے؟ سونیا گاندھی نے ہندی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف کانگریس نے ہی گاندھی کا راستہ اپنایا، بچوں کو تعلیم، نوجوانوں کو روزگار، کسانوں کو سہولتیں فراہم کی گئیں۔ کوئی دوسرا خواہ کچھ بھی دعویٰ کرے، ان شعبوں میں کانگریس کے کارناموں کی برابری نہیں کرسکتا۔ کانگریس کی صدر نے مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے انہیں (گاندھی جی کو ) ایسی ’’عظیم شخصیت‘‘ قرار دیا جس نے نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا کو صداقت، عدم تشدد اور ستیہ گرہ کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ مہاتما گاندھی کا نام لینا تو آسان ہے لیکن ان کے بتائے ہوئے راستہ پر عمل کرنا انتہائی دشوار ہے لیکن ہندوستان کے موجودہ موقف پر ہر کسی کو فخر ہے جو گاندھی جی کے راستہ پر چلتے ہوئے حاصل ہوا ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’ایسے افراد کی کبھی کوئی کمی نہیں رہی جو گاندھی کا نام لیتے ہوئے بھی ہندوستان کوگاندھی کے بتائے ہوئے راستہ سے ہٹانے کی کوششیں کررہے ہیں‘‘۔ سونیا گاندھی نے زعفرانی اتحاد اور سنگھ پریوار کے خلاف جارحانہ تیو ر اپناتے ہوئے کہا کہ ’’ان تمام کوششوں کے باوجود، ہندوستان کبھی اپنے راستہ سے نہیں ہٹا کیونکہ اس کی بنیادیں گاندھیائی اقدار پر مبنی ہیں۔ ہندوستان اور مہاتما گاندھی ایک دوسرے کیلئے یکساں و مماثل ہیں۔ ہاں یہ بات اور ہیکہ چند لوگ اس کو الٹنے کیلئے ہٹ دھرمی کے ساتھ بضد ہیں۔ وہ (زعفرانی عناصر) چاہتے ہیں کہ گاندھی جی کو نہیں بلکہ آر ایس ایس کو ہندوستانی نشان و علامت بنایا جائے۔