لندن ۔ 14 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیشی نژاد ایک برطانوی لڑکی جس نے 2015ء میں صرف 15 سال کی عمر میں دولت اسلامیہ دہشت گرد تنظیم میں شامل ہونے کیلئے راہ فرار اختیار کی تھی اور بعدازاں ایک اسلامی انتہاء پسند سے شادی بھی کرلی تھی، نے آج برطانوی حکومت سے اپیل کی ہیکہ اسے برطانیہ واپس آنے کی اجازت دی جائے۔ شمیمہ بیگم کی عمر اب 19 سال ہے جسے شام میں واقع ایک پناہ گزین کیمپ میں ایک جنگی رپورٹر نے دیکھا۔ شمیمہ تیسری بار حاملہ تھی اور وہ کسی بھی طرح اپنے پیدا ہونے والے بچہ کی حفاظت کی خاطر جنگی علاقہ سے نکلنا چاہتی تھی۔ شمیمہ بیگم نے میڈیا کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب 15 سال کی بیوقوف لڑکی نہیں رہی جو چار سال پہلے فرار ہوگئی تھی۔ البتہ مجھے یہاں (شام) آنے کا کوئی افسوس بھی نہیں ہے۔ میں صرف اپنے پیدا ہونے والے بچہ کی صحت اور بہتر نشوونما کیلئے برطانیہ آنا چاہتی ہوں تاکہ بچہ ایک پُرسکون اور پُرامن ماحول میں آنکھ کھولے۔ شمیمہ بیگم کو اس وقت ’’جہادی دلہن‘‘ کا خطاب دیا گیا تھا جس کے ساتھ اس کی دیگر دو سہیلیاں بھی تھیں جو اسلامی انتہاء پسندوں سے شادی کرکے ان کے بچے پیدا کرنا چاہتی تھیں تاکہ بچے بھی بڑے ہوکر اپنے والد کے ساتھ لڑائی میں شامل ہوسکیں۔ فی الحال برطانوی حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔