جہاں بی جے پی کو فائدہ کا امکان نظر آیاوہاں اتحاد نہیں بن سکا:کمل ناتھ

   

Ferty9 Clinic

چھندواڑہ: مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل ‘انڈیا’ اتحاد میں شامل سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور کانگریس کے درمیان اتحاد پر مبینہ کشمکش کے درمیان ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ نے آج کہا کہ اتحاد کے نتیجے میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کو فائدہ ہونے کی گنجائش تھی وہاں یہ اتحاد ممکن نہیں ہوسکا۔یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کمل ناتھ نے ایس پی اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے ساتھ کانگریس کے اتحاد سے متعلق سوال پر کہا کہ اس سلسلے میں کوششیں کی گئی تھیں۔ نشستوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد سوال آیا کہ کن سیٹوں پر اتحاد ہونا چاہیے ۔جہاں کانگریس والوں نے کہا کہ اتحاد سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا، وہاں اتحاد نہیں ہوسکا۔ کانگریس کے کل ملاکر چار سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو تبدیل کرنے کے بارے میں کمل ناتھ نے کہا کہ جہاں امیدواروں نے کہا ہے کہ وہ الیکشن نہیں لڑنا چاہتے یا عدالتی معاملہ طے پا گیا ہے ، وہاں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔کانگریس نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے تمام 230 سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے بھی 46 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔پہلے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ ‘انڈیا’ اتحاد میں شامل جماعتوں کانگریس اور ایس پی کا بھی ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے اتحاد ہوگا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس دوران ریاستی اسمبلی انتخابات سے متعلق ریاستی کانگریس کے سربراہ کمل ناتھ اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے بیانات نے بھی حال ہی میں کافی سرخیاں بنائیں۔ مسٹر کمل ناتھ نے اتحاد سے متعلق سوال کو ‘اکھلیش وکھلیش چھوڑو’ کہہ کر ٹال دیا تھا۔ وہیں مسٹر یادو نے کانگریس پر اس معاملے میں دھوکہ دہی کا الزام بھی لگایا تھا۔ مسٹر یادو نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر انہیں معلوم ہوتا کہ کانگریس یہ قدم اٹھائے گی تو وہ اپنے لیڈروں کو مسٹر کمل ناتھ اور ڈگ وجئے سنگھ کے پاس بات چیت کے لئے نہ بھیجتے ۔