گینگ ریپ کی سی بی آئی انکوائری کرنے یوگی حکومت کی سفارش
کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو ہاتھرس واقعہ کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک بند کمرے میں چلی۔ ملاقات کے بعد پرینکا نے کہا کہ متاثرہ فیملی
آخری وقت اپنی بیٹی کا چہرہ تک نہیں دیکھ سکی۔ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہئے۔ متاثرہ فیملی کو جب تک انصاف نہیں مل جاتا ، ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ جہاں جہاں نا انصافی ہوگی، ہم وہاں جائیں گے۔ اس سے قبل جمعرات کو راہول اور پرینکا سمیت کئی دیگر کانگریسی قائدین ہاتھرس جانے کیلئے نئی دہلی سے روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں ہاتھرس جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ تاہم آج راہول ، پرینکا سمیت پانچ افراد کو متاثرہ خاندان سے ملاقات کیلئے ہاتھرس جانے کی اجازت دی گئی اور اس کے بعد یہ سبھی افراد ہاتھرس پہنچے۔ قابل ذکر ہے کہ ہاتھرس روانہ ہونے سے کچھ دیر پہلے راہول نے کہا کہ انہیں اس دکھی فیملی سے ملنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت مجھے ہاتھرس کے اس دکھی خاندان سے مل کر ان کا درد بانٹنے سے نہیں روک سکتی۔ دفتر چیف منسٹر یوگی نے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کا اعلان راہول اور پرینکا کی متاثرہ فیملی سے ملاقات کے چند منٹ بعد کیا ۔ چند گھنٹے قبل یو پی ایڈیشنل چیف سکریٹری ( داخلہ ) اونیش اوستھی اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ایچ سی اوستھی بھی لکھنؤ سے سفر کر کے متاثرہ فیملی سے ملاقات کیلئے پہونچے ۔ حکام نے میڈیا کو بھی گاؤں میں داخلے کی اجازت دی جب کہ دو روز سے انہیں روکا جارہا تھا ۔ سی بی آئی انکوائری سے متعلق اعلان پر ردعمل میں متاثرہ فیملی نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات چاہتے ہیں ۔ دلت لڑکی گھناونی حرکتوں اور شدید زد و کوبی کے پندرہ روز بعد منگل کو دہلی کے دواخانہ میں فوت ہوگئی ۔ اسے چہارشنبہ کو اس کے گھر کے قریب رات کے اوقات میں نذر آتش کردیا گیا اور فیملی کو مقامی پولیس نے آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ ہفتہ کو چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے بھی اس واقعہ پر کولکتہ میں احتجاجی ریالی کی قیادت کی۔۔