ایک صاحب نے جہیز کی شرعی حیثیت کے بارے میں سوال کیا تو مولانا نے فرمایا:
جہیز کا دینا ناجائز نہیں، مگر آج کل اس کو جو شکل دے دی گئی ہے، وہ بری ہے۔ اللہ اور رسولﷺ نے تو جہیز کے بارے میں مجبور نہیں کیا۔ اگر کوئی جہیز نہ بھی ہو تو بھی نکاح ہو جاتا ہے۔ دراصل ایک مسلمان معاشرے میں عدم توازن اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسولﷺ نے جس چیز کا حکم نہیں دیا، لوگ وہ کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ کرنا پڑتا ہے۔ لیکن جن چیزوں کا حکم دیا گیا ہے، انھیں نظر انداز کر دیتے ہیں، مثلاً: میراث کے جو حصّے اللہ نے مقرر کیے ہیں، انھیں ادا نہیں کرتے۔ ایسا طرز عمل کبھی مفید ثابت نہیں ہو سکتا۔
مجالس سید مودودی رح ص ١٩٣ سے اقتباس