جہیز ہراسانی کا شاخسانہ ، شوہر اور والدین کو سزا و جرمانہ

   

حیدرآباد۔ جہیز ہراسانی کے ایک مقدمہ میں عدالت نے شوہر اور ان کے والدین کو ایک سال کی سزا اور 5,000 روپئے جرمانہ عائد کیا ہے۔ ملکاجگری کی ایک عدالت نے سال 2017ء کے ایک مقدمہ میں آج فیصلہ آیا ہے۔ کشائی گوڑہ میں سینک پوری کالونی کی ساکن خاتون ونیتا نے پولیس میں شکایت درج کی تھی۔ اس خاتون کی شادی سال 2015ء میں وجئے واڑہ کے ساکن سری کرشنا سے ہوئی تھی، اس وقت شکایت کنندہ خاتون کے والدین نے 50 لاکھ روپئے نقد رقم اور 50 لاکھ روپئے کے زیورات بطور جہیز دیئے تھے اور خاتون سسرال واقع وجئے واڑہ چلی گئی۔ شادی کے چند روز بعد سے انیتا کو زائد جہیز کیلئے ہراساں کیا جانے لگا اور اس کا شوہر لالچ میں آکر مزید جہیز کیلئے بیوی پر دباؤ ڈالنے کے علاوہ اس کو اذیت پہونچا رہا تھا جس کے بعد خاتون، شوہر کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ چلی گئی لیکن وہاں بھی ایسے ہی پریشان کیا جارہا تھا اور وہ واپس آگئی اور ان کے والدین نے 10 لاکھ روپئے مزید ادا کئے۔ باوجود خاتون کے ساتھ ہراسانی جاری تھی جس نے کشائی گوڑہ پولیس میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے تحقیقات کے بعد انیتا کے خسر ٹی سریناتھ 59 سال اور اس کی ساس 57 سالہ سگنا کو گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا جبکہ اس کا شوہر جو فی الحال امریکہ میں موجود ہے، ان کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ زیرالتواء ہے۔