بھٹی وکرامارکا اور سریدھر بابو کی ملاقات، ہائی کمان کی مداخلت کے بعد موقف میں نرمی
حیدرآباد۔/25 جون، ( سیاست نیوز) کانگریس ہائی کمان نے ناراض رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی نے جیون ریڈی سے ربط قائم کیا اور انہیں کونسل کی رکنیت کے استعفی سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے پارٹی میں مستحقہ مقام دیئے جانے کا بھی تیقن دیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو نے آج حیدرآباد میں جیون ریڈی کی قیامگاہ پہنچ کر ملاقات کی اور انہیں کسی بھی سخت فیصلہ سے گریز کرنے کی صلاح دی۔ جیون ریڈی بی آر ایس سے تعلق رکھنے والے جگتیال کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجے کمار کی کانگریس میں شمولیت سے ناراض ہیں۔ ان سے مشورہ کے بغیر ہی سنجے کمار کو کانگریس میں شامل کرنے سے جیون ریڈی دلبرداشتہ ہیں۔ انہوں نے مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے اپنے حامیوں سے مشاورت کی ہے۔ اسی دوران باوثوق ذرائع کے مطابق کانگریس ہائی کمان نے جیون ریڈی کو کابینہ میں شمولیت کا پیشکش کیا ہے۔ بھٹی وکرامارکا اور سریدھر بابو کے ذریعہ یہ پیشکش کی گئی۔ دونوں وزراء نے جیون ریڈی کو بتایا کہ جگتیال کے رکن اسمبلی کی شمولیت کے باوجود پارٹی میں ان کی اہمیت برقرار رہے گی۔ دیپا داس منشی نے جیون ریڈی سے فون پر بات کی اور حیدرآباد آنے کے بعد تمام مسائل پر بات چیت کا تیقن دیا۔ اطلاعات کے مطابق جگتیال سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین جیون ریڈی کو کونسل کی رکنیت سے استعفی دینے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ حیدرآباد واپسی کے بعد ریاستی وزراء کی ملاقات اور پھر دیپا داس منشی کے فون کال کے بعد جیون ریڈی کے موقف میں نرمی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کل عملی سیاست سے سبکدوشی کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دیپا داس منشی اور ملکارجن کھرگے کو تلنگانہ کی موجودہ صورتحال میں بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی شمولیت سے واقف کرایا۔ اسی دوران ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ وہ کانگریس نہیں چھوڑیں گے اور کسی اور پارٹی میں شمولیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ گورنمنٹ وہپ اے لکشمن کمار، اے سرینواس اور دوسروں نے بھی جیون ریڈی سے بات چیت کی ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ وہ تقریباً 4 دہوں سے سیاسی میدان میں ہیں اور وہ کوئی بھی فیصلہ اپنے حامیوں اور کارکنوں سے مشاورت کے ذریعہ کریں گے۔1