جی ایس ٹی اصلاحات،آج سے نئی شرحوں پر عمل آوری

,

   

گھریلو استعمال کی روزمرہ استعمال ہونے والی کئی اشیاء پر ٹیکس میں نمایاں کمی

نئی دہلی:21 ستمبر (ایجنسیز) ہندوستان میں جی ایس ٹی 2.0 اصلاحات 22 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوں گی جن کے تحت گھریلو استعمال کی بیشتر روزمرہ استعمال ہونے والی کئی اشیاء پر ٹیکس میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ 3ستمبر کو جی ایس ٹی کونسل کی 56 ویں میٹنگ میں نئے دو سلیب پر مشتمل ڈھانچے کو منظوری دی گئی ہے جو پہلے سے موجود چار درجے کے پیچیدہ نظام کی جگہ ہو گا، اس فیصلے سے دیسی صارفین کو راست طور پر راحت ملے گی۔سب سے زیادہ کمی شخصی تصرف کی اشیاء سے وابستہ مصنوعات میں کی گئی ہے جن پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے گھٹا کر 5فیصد کردیا گیا ہے۔ ان اشیاء میں بالوں کا تیل، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، صابن، ٹوتھ برش اور شیونگ کریم شامل ہیں۔ اسی طرح ٹیلکم پاؤڈر، ٹوتھ پاؤڈر اور فیس پاؤڈر بھی اب کم شرح پر دستیاب ہوں گے۔ کچن کے سامان جیسے دسترخوان، برتن اور بوتلوں پر بھی ٹیکس کو 12 تا 18 فیصد سے کم کرکے صرف 5 فیصد کر دیا گیا ہے جس سے گھریلو بجٹ پر مثبت اثر پڑے گا۔ اشیائے خوردونوش میں بھی بڑی رعایت دی گئی ہے۔ دودھ، پنیر، روٹی، چپاتی اور پیزا بریڈ کو مکمل طور پر ٹیکس سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح مکھن، گھی، ڈیری اسپریڈ، نمکین، بھجیا، چٹنی، پاستا، نوڈلز، چاکلیٹ، کافی، بسکٹ، آئس کریم، جوس، خشک میوہ جات اور کھجور پر صرف 5 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ گھروں میں عام استعمال کی اشیاء جیسے سائیکل، چھتری، نیپکن اور بانس کا فرنیچر بھی 12 فیصد سے کم ہوکر 5 فیصد کے سلیب میں آگئے ہیں۔ سلائی مشینیں اور ان کے پرزے بھی اس میں شامل ہیں۔ بڑے گھریلو آلات پر سب سے زیادہ رعایت کی گئی ہے، ایئر کنڈیشنر، 32 انچ سے بڑے ٹی وی، فریج، واشنگ مشین اور ڈش واشر پر ٹیکس کو 28 فیصد سے گھٹا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔ جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) بالواسطہ ٹیکس ہے جو یکم جولائی 2017کو نافذ کیا گیا۔ اسٹیشنری کے سامان پر جی ایس ٹی کے علاوہ طلبہ کے استعمال میں آنے والے اسٹیشنری کے بیشتر سامان پر بھی جی ایس ٹی لاگو ہوگیا تھا جیسے قلم، پنسل، ربڑ، شارپنر، کاپی، رجسٹر، پرنٹر، کاغذ، اسکول بیگ وغیرہ لیکن اب حکومت نے ان تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کو صفر (0) کردیا ہے یعنی ان اشیاء کو ٹیکس سے مستثنی قرار دیا ہے۔