اشیائے خوردونوش اور شخصی استعمال کی چیزیں سستی ہوں گی
نئی دہلی: 4 ستمبر (یو این آئی) ہندوستان میں جی ایس ٹی 2.0 اصلاحات 22 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوں گی جن کے تحت گھریلو استعمال کی بیشتر روزمرہ اشیاء پر ٹیکس میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ 3ستمبر کو جی ایس ٹی کونسل کی 56 ویں میٹنگ میں نئے دو سلیب پر مشتمل ڈھانچے کو منظوری دی گئی ہے جو پہلے سے موجود چار درجے کے پیچیدہ نظام کی جگہ لے گا، اس فیصلے سے دیسی صارفین کو راست طور پر راحت ملے گی ۔سب سے زیادہ کمی شخصی تصرف کی اشیاء سے وابستہ مصنوعات میں کی گئی ہے جن پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے گھٹا کر 5فیصد کردیا گیا ہے ۔ ان اشیاء میں بالوں کا تیل، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، صابن، ٹوتھ برش اور شیونگ کریم شامل ہیں۔ اسی طرح ٹیلکم پاؤڈر، ٹوتھ پاؤڈر اور فیس پاؤڈر بھی اب کم شرح پر دستیاب ہوں گے ۔ کچن کے سامان جیسے دسترخوان، برتن اور بوتلوں پر بھی ٹیکس کو 12 تا 18 فیصد سے کم کرکے صرف 5 فیصد کر دیا گیا ہے جس سے گھریلو بجٹ پر مثبت اثر پڑے گا۔ اشیائے خوردونوش میں بھی بڑی رعایت دی گئی ہے ۔ دودھ، پنیر، روٹی، چپاتی، اور پیزا بریڈ کو مکمل طور پر ٹیکس سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے ۔ اسی طرح مکھن، گھی، ڈیری اسپریڈ، نمکین، بھجیا، چٹنی، پاستا، نوڈلز، چاکلیٹ، کافی، بسکٹ، آئس کریم، جوس، خشک میوہ جات اور کھجور پر صرف 5 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ گھروں میں عام استعمال کی اشیاء جیسے سائیکل، چھتری، نیپکن اور بانس کا فرنیچر بھی 12 فیصد سے کم ہوکر 5 فیصد کے سلیب میں آگئے ہیں۔ سلائی مشینیں اور ان کے پرزے بھی اس میں شامل ہیں۔ بڑے گھریلو آلات پر سب سے زیادہ رعایت کی گئی ہے ، ایئر کنڈیشنر، 32 انچ سے بڑے ٹی وی، فریج، واشنگ مشین اور ڈش واشر پر ٹیکس کو 28 فیصد سے گھٹا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے ۔
جی ایس ٹی میں اب تعلیم اور
اسٹیشنری کے سامان پر چھوٹ
نئی دہلی، 4 ستمبر (یواین آئی) تعلیم بنیادی انسانی حق ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کا ستون ہے ۔ جب حکومتیں تعلیمی نظام کو سہل، سستا اور عام فہم بناتی ہیں، تو وہ قوم کی بنیاد کو مضبوط بناتی ہیں۔ تاہم، ہندوستان میں جب سے جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) نافذ کیا گیا، تعلیم اور اسٹیشنری کے سامان پر اس کا براہِ راست اثر دیکھا گیا۔ جی ایس ٹی بالواسطہ ٹیکس ہے جو یکم جولائی 2017کو نافذ کیا گیا۔ اسٹیشنری کے سامان پر جی ایس ٹی کے علاوہ طلبہ کے استعمال میں آنے والے اسٹیشنری کے بیشتر سامان پر بھی جی ایس ٹی لاگو ہوگیا، جیسے قلم، پنسل، ربڑ، شارپنر ، کاپی، رجسٹر ، پرنٹر، کاغذ، اسکول بیگ۔ اب حکومت نے ان تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کو صفر (0) کردیا ہے یعنی ان اشیاء کو ٹیکس سے مستثنی قرار دیا ہے۔
جی ایس ٹی اصلاحات ‘ شیئر بازار میں اچھال
ممبئی، 4 ستمبر (یو این آئی) اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بڑی اصلاحات کے اعلان کے بعد جمعرات کو گھریلو شیئر بازاروں میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ بی ایس ای کا سینسیکس 888.96 پوائنٹس کے اضافہ کے ساتھ 81,456.67 پوائنٹس پر کھلا۔ گزشتہ روز کے مقابلے میں 549.72 پوائنٹس (0.68 فیصد) اضافے کے ساتھ 81,117.43 پوائنٹس پر تھا۔نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی 50 انڈیکس بھی 265.70 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 24,980.75 پوائنٹس پر کھلا۔ یہ 135.50 پوائنٹس یعنی 0.55 فیصد اضافے کے ساتھ 24,950.50 پوائنٹس پر تھا۔ آٹو، رئیلٹی، ایف ایم سی جی، بینکنگ اور مالیاتی کمپنیوں اور پائیدار کنزیومر پروڈکٹ کمپنیوں کے حصص میں زیادہ خریداری کا رجحان رہا۔ آئی ٹی اور میٹل گروپس کی کمپنیاں دباؤ کا شکار رہیں۔جی ایس ٹی کونسل نے کل دو اہم سلیبوں کے ڈھانچے کو اپنانے اور شرحوں میں تبدیلی کی تجاویز کو منظوری دی۔