فیصلہ لینے میں کافی تاخیر کر دی گئی‘ سابق وزیر فینانس کی مرکز ی حکومت پر تنقید
نئی دہلی ۔4؍ستمبر( ایجنسیز ) جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ میں بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی جانب سے کئی اہم فیصلے لیے گئے۔حکومت کے تازہ فیصلہ میں جی ایس ٹی کے تحت 12 فیصد اور 28 فیصد ٹیکس سلیب کے سسٹم کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اب صرف دو سلیب 5 فیصد اور 18 فیصد ہی رہیں گے۔ اس سلسلہ میں مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارمن نے کہا کہ یہ تبدیلی عام لوگوں، کسانوں، کاروباریوں اور صحت شعبہ کے لیے راحت لے کر آئے گی۔دراصل کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں کئی برسوں سے جی ایس ٹی سلیب کو لے کر مرکزی حکومت پر شدید تنقیدیں کر رہی تھیں اور اسے عوام مخالف بتاتے ہوئے اس میں اصلاح کی بات کر رہی تھیں۔ اپوزیشن کے دباؤ اور حالات کے پیش نظر آخر کار حکومت کو جی ایس ٹی سلیب کے ڈیزائن میں تبدیلی کرنی پڑی۔اس سلسلے میں کانگریس قائد اور رکن راجیہ سبھا اور سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے جی ایس ٹی سلب سسٹم میں تبدیلی کے حکومت کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے کئی معاملوں میں اس پر سخت تنقید بھی کی۔ چدمبرم نے سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ جی ایس ٹی کو منطقی بنانا اور کئی چیزوں اور خدمات پر شرحوں میں کمی کرنا قابل خیرمقدم ہے لیکن یہ فیصلہ 8 سال کی تاخیر سے لیا گیا ہے۔ یہ موجودہ خاکہ اور ٹیکس سلیب شروع سے ہی نافذ ہونا چاہیے تھا۔ ہم اپوزیشن میں رہتے ہوئے مسلسل انتباہ کر رہے تھے لیکن ہماری دلیلوں پر توجہ نہیں دی گئی حکومت نے ہماری دلیلوں کو نظر انداز کردیا۔کانگریس قائد نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ یہ اصلاح ابھی کیوں کی گئی۔ انہوں نے اس کے پیچھے سیاسی اور اقتصادی وجوہات کی قیاس آرائی لگائی۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ فیصلہ سست اقتصادی نمو، بڑھتے گھریلو قرض، کم ہوتی بچت، آْئندہ بہار اسمبلی انتخاب یا پھر امریکی ٹیرف کے دباؤ میں لیا گیا ہے۔ یہ سبھی وجوہات حکومت کو مجبور کرنے والے ہو سکتے ہیں۔دوسری طرف ترنمول کانگریس نے بھی اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جی ایس ٹی سلب میں تبدیلی کے فیصلے کو عوام کی جیت قرار دیا ہے۔ ٹی ایم سی نے کہا کہ بیمہ پریمیم پر ٹیکس لگانا ظلم اور عوام مخالف تھا۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے شروع سے ہی اس کی مخالفت کی تھی۔ حالانکہ یہ فیصلہ یہ ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی حکومت تبھی سنتی ہے جب اس پر دباؤ پڑتا ہے۔ ٹی ایم سی نے انتباہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک اس طرح کے عوام مخالف فیصلوں کے خلاف لڑتی رہے گی۔جی ایس ٹی سلب میں تبدیلی کے باعث عام استعمال کی مختلف اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے جس سے عوام کو راحت ملے گی۔