جی ایس ٹی اصلاحات پر عمل کے بعد فوڈ ڈیلیوری مزید مہنگی ہوگی

   

سویگی ، زوماٹو و دیگر کمپنیاں صارفین سے 18 فیصد ٹیکس وصول کریں گی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : مرکز کی بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے حکومت اس بات پر فخر کا اظہار کررہی ہے کہ اس نے گڈس اینڈ سرویس ٹیکس ( جی ایس ٹی ) میں اصلاحات لاتے ہوئے غریب و متوسط طبقہ کو بڑا فائدہ پہونچایا ہے ۔ مرکزی حکومت نے جی ایس ٹی ٹیکس کے سلابس میں کمی کی ہے تو چند اشیاء پر ٹیکس کو ختم کردیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کچھ ایسی بڑی حرکتیں بھی کی ہیں جو نظر نہیں آرہی ہیں ۔ مگر اس سے عوام پر اضافی مالی بوجھ عائد ہورہا ہے ۔ مرکز نے حال ہی میں ای کامرس پلیٹ فارمس کے ذریعہ فراہم کردہ ڈیلیوری خدمات پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کردیا ہے جو سویگی ، زوماٹو ، بلنکیٹ اور میجک پن جیسی خوراک اور گروسری کی خدمات فراہم کرتے ہیں ۔ اس فیصلے پر جاریہ ماہ 22 ستمبر سے عمل آوری ہوگی ۔ اضافہ ڈیلیوری چارجس متعلقہ کمپنیاں صارفین سے وصول کریں گی ۔ یعنی مرکز کے تازہ ترین فیصلے بالآخر صارفین پر ہی مالی بوجھ عائد کررہی ہیں ۔ فوڈ ڈیلیوری ایپس جیسے زوماٹو ، سویگی وعیرہ صارفین سے پلیٹ فارمس فیس ، ریستوراں کے چارجس ، ڈیلیوری فیس ، پیکیجنگ چارجس ، کینسلیشن فیس ، بارش کی فیس ، ٹریفک فیس وغیرہ کی شکل میں صارفین کے ذریعہ آرڈر کئے گئے کھانے کی بنیادی قیمت کے علاوہ چارجس وصول کرتی تھیں ۔ تاہم شہروں میں بڑھتی ہوئی ٹریفک اور وقت کی قلت کے باعث آرڈرس بڑی تعداد میں آتے تھے ۔ اس کے علاوہ ابھی تک ڈیلیوری چارجس پر جی ایس ٹی وصول نہیں کیا جاتا تھا ۔ اس لیے صارفین کو کچھ راحت ملتی تھی ۔ تاہم مرکز کے تازہ ترین فیصلے کے بعد ڈیلیوری چارجس پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا گیا ہے ۔ یعنی یہ ٹیکس ڈیلیوری ایپس کے ذریعہ وصول کی جانے والی ڈیلیوری فیس میں شامل کیا جائے گا ۔ جس کے بعد ہوم ڈیلیوری خدمات اب مزید مہنگی ہوجائے گی ۔ مثال کے طور پر کوئی بھی ای کامرس کمپنی پہلے ڈیلیوری فیس 80 روپئے وصول کرتی تھی اب یہ بڑھ کر 94 روپئے تک پہونچ جائے گی ۔۔ 2