جی ایچ ایف کو ’انسان دوست‘کہنا انسانی ہمدردی کی توہین : اقوام متحدہ

   

نیویارک: 6 اگست (یواین آئی )اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے منگل کو اسرائیلی اور امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کو فوراً ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، امداد کا ”خفیہ فوجی اور جغرافیائی سیاسی ایجنڈے کیلئے استحصال کیا جا رہا ہے۔اقوامِ متحدہ کے بااختیار ماہرین کے ایک غیر معمولی بڑے گروپ نے جی ایچ ایف کی کارروائیوں پر شدید خدشات کا اظہار کیا۔نجی تنظیم نے مئی میں غزہ کی پٹی میں خوراک کی تقسیم شروع کی تھی۔ماہرین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، ”جی ایچ ایف اس بات کی ایک نہایت پریشان کن مثال ہے کہ کس طرح بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے خفیہ فوجی اور جغرافیائی سیاسی ایجنڈے کے لیے انسانی امداد کا غلط فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔”نیز کہا گیا، ”اسرائیلی انٹیلی جنس، امریکی ٹھیکیداروں اور مبہم غیر سرکاری اداروں کا پیچیدہ الجھاؤ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سرپرستی میں مضبوط بین الاقوامی نگرانی اور کارروائی کی فوری ضرورت ہے۔ اسے ‘انسان دوست’ کہنا اسرائیل کے انسانی ہمدردی کے بھیس میں اضافہ کرنا اور ہمدردی کے ادارے اور معیارات کی توہین ہے۔”خصوصی نمائندوں نے کہا، ”واضح احتساب کے بغیر انسانی امداد کا خیال آخرِکار جدید ہائبرڈ جنگ کا نقصان بن سکتا ہے۔””جی ایچ ایف کو ختم کر کے، اس کا اور اس کے سربراہان کا احتساب کر کے اور اقوامِ متحدہ اور سول سوسائٹی کے تجربہ کار اور انسان دوست عناصر کو زندگی بچانے والی امداد کے انتظام اور تقسیم کی باگ ڈور واپس لینے کی اجازت دے کر انسانی امداد کی نیک نامی اور مؤثریت بحال کی جانی چاہیے۔”غزہ کی پٹی میں بیس لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔