کسی بھی وقت ہڑتال شروع کرنے کا اندیشہ ، کارپوریشن کو نظرانداز کرنے کا الزام
حیدرآباد۔15 فروری (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں کسی بھی وقت صفائی عملہ کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے صفائی عملہ کی جانب سے تنخواہوں کی عدم اجرائی کی صورت میں ہڑتال کا انتباہ دیا جار ہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ریاستی حکومت مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لئے اگر جی ایچ ایم سی کے لئے خصوصی امداد یا گرانٹ جاری نہیں کرتی ہے تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت جی ایچ ایم سی ملازمین بالخصوص صفائی عملہ کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے جی ایچ ایم سی کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کرنے اور جی ایچ ایم سی کے حدود میں ہونے والی آمدنی دیگر اداروںکے استعمال میں لائے جانے کے سبب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مشکل حالات کا شکار ہوچکی ہے اور ان حالات سے جی ایچ ایم سی کو باہر لانا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی معاشی حالت بتدریج ابتر ہونے لگی ہے اور اب جو صورتحال ہے ایسے میں ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جی ایچ ایم سی کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے گرانٹ کی منظوری کو یقینی بنائیں۔حکومت کی جانب سے آرٹی سی اور محکمہ برقی کی ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی آمدنی سے حصہ حاصل کیا گیا اور اب صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو حاصل ہونے والی آمدنی خود کارپوریشن کیلئے ناکافی ثابت ہورہی ہے۔صفائی عملہ کے کنٹراکٹرس کے بلوں کی عدم اجرائی کے سبب کنٹراکٹ ملازمین کی تنخواہیں جاری نہیں کی جا سکی ہیں اور صفائی عملہ میں بیشتر ملازمین کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ان کنٹراکٹ ملازمین کے علاوہ جی ایچ ایم سی کے مستقل ملازمین بھی جی ایچ ایم سی کے مستقبل کے متعلق فکر مند ہیں اور انہیںاس بات کی تشویش لاحق ہے کہ اگر جی ایچ ایم سی کی جانب سے قرض حاصل کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے تو مستقبل میں یہ بوجھ شہریوں پر منتقل ہوگا۔