جی ایچ ایم سی میں خواتین کو 50 فیصد نمائندگی۔ ریاستی کابینہ کا فیصلہ

,

   

آن لائن پراپرٹی رجسٹریشن میں 20 اکٹوبر تک توسیع نالا اور ریوینو ایکٹ میں ترمیمات کو منظوری
حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے سی آر کی صدارت میں چار گھنٹوں تک پرگتی بھون میں تلنگانہ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی مسائل پر تبادلہ خیال کرکے منظوری دی گئی۔ زرعی شعبہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد کابینہ نے اس مرتبہ بھی گاؤں میں ہی اناج خریدنے کا فیصلہ ۔ کابینہ نے آئندہ موسم میں مکئی کی کاشت کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ زرعی شعبہ پر مرکزی حکومت کے تازہ فیصلے اور مکئی کی درآمدات پر ٹیکس کی کمی جیسے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد اس مرتبہ مکئی کی کاشت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کو اتفاق رائے سے بہتر فیصلہ قرار دیا گیا۔ نالا اور نئے ریوینو قوانین میں ترمیم کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی گئی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ متعلقہ اتھاریٹی زرعی اراضی کو غیر زرعی میں تبدیل کرنے کیلئے اپنے اختیارات کا بیجا و غلط استعمال نہ کرسکے۔ کابینہ نے قانون میں ترمیم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو دھرانی پورٹل کے ذریعہ متعلقہ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے آن لائن میں درخواستیں داخل کرنے کی سہولت فراہم کرسکیں۔ کابینہ نے رجسٹریشن ایکٹ میں معمولی ترمیمات کو بھی منظوری دے دی ہے۔ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں خواتین کو 50 فیصد نمائندگی کو قانونی حیثیت دیتے ہوئے جی ایچ ایم سی ایکٹ 1955 میں ترمیمات کے علاوہ وارڈ کمیٹیوں کی کارکردگی سے متعلق وارڈس ریزرویشن کے معاملے میں بھی قانون میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں جاری جائیدادوں کے آن لائن اندراج کی مہم میں مزید 10 دن کی توسیع کرتے ہوئے20 اکٹوبر تک اس پر عمل آوری کرنے کا بھی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں اینٹی گریٹیڈ ٹاؤن شپ پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔