جی ایچ ایم سی نے معظم جاہی مارکٹ میں غیر قانونی اسٹرکچر کو منہدم کردیا

   

حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز)
معظم جاہی مارکٹ کے بیچ میں دہوں قدیم قبضوں کو جی ایچ ایم سی کے ورکرس نے منہدم کردیا۔ دائرہ نما اسٹرکچر کو جسے ترکاریوں کے اسٹاک اور فروخت کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا تھا، ارتھ موؤرس کی مدد سے زمین کے برابر کردیا گیا۔ محکمہ بلدی نظم و نسق اور شہری ترقی کے سینئر عہدیداروں نے کہاکہ ناجائز قابضین نے 1990 ء کے دہے میں اس دائروی اسٹرکچر کو تعمیر کیا تھا۔ اس اسٹرکچر کو لیول کرنے کے بعد کوئی بھی معظم جاہی مارکٹ کے اندرونی حصہ کو بلاکسی رکاوٹ کے دیکھ سکتا ہے جسے نظام ہفتم نواب میر عثمان علی خاں بہادر کے دور حکومت کے دوران 1935 ء میں تعمیر کیا گیا تھا اور اسے ان کے دوسرے فرزند معظم جاہ کے نام سے موسوم کیا گیا تھا۔ ان عہدیداروں نے کہاکہ جی ایچ ایم سی کا منصوبہ ہے کہ اس مقام پر قومی پرچم لگایا جائے۔ تاہم اس کی چند لوگ مخالفت کررہے ہیں کیوں کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ انہدام گویا اصل معظم جاہی مارکٹ کی عمارت کو چھیڑنا ہے۔ عہدیداروں نے وضاحت کی کہ یہ ہیرٹیج عمارت کا حصہ نہیں ہے بلکہ ایک غیر قانونی اضافہ ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ معظم جاہی مارکٹ میں اتوار کو منہدم کئے گئے اسٹرکچر کے مقام پر فوارہ تھا۔ بلدی نظم و نسق کے پرنسپل سکریٹری اروند کمار نے حال میں عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ اس کے کاموں میں تیزی پیدا کی جائے۔ اب تک پانی اور سیوریج کے کام مکمل ہوگئے ہیں۔