حکومت کی منظوری کے بعد عمل کا منصوبہ ، 500 کروڑ روپئے کی آمدنی متوقع
حیدرآباد۔ 23 جنوری (سیاست نیوز)طویل عرصہ سے زیرالتواء پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کیلئے جی ایچ ایم سی نے پھر ایک بار وَن ٹائم سیٹلمنٹ اسکیم متعارف کرانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی بیرونی دورہ سے واپسی کے بعد اس اسکیم پر منظوری حاصل کرنے مکتوب روانہ کرنے فیصلہ کیا ہے۔ اگر حکومت سے منظوری ملتی ہے تو پراپرٹی ٹیکس کے سود پر 90% ڈسکاؤنٹ دیا جائیگا۔ واضح رہے کہ جب بھی بلدیہ کی آمدنی گھٹ جاتی ہے، ’وَن ٹائم سیٹلمنٹ اسکیم‘ شروع کردی جاتی ہے۔ پہلی مرتبہ یکم اگست تا 15 نومبر 2020ء کے دوران اس اسکیم پر عمل کیا گیا تھا۔ دوسری مرتبہ 2022ء میں اسکیم پر عمل کیا گیا جس سے جی ایچ ایم سی 700 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی۔ 2024ء میں او ٹی ایس کے ذریعہ 320 کروڑ روپئے آمدنی حاصل ہوئی۔ اس مرتبہ بھی آمدنی حاصل کرنے کیلئے اس اسکیم کو پھر سے شروع کرنے اور 90% سود معاف کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ پراپرٹی ٹیکس دہندگان کو صرف10% سود ہی ادا کرنا ہوگا۔ عہدیداروں کو اُمید ہے کہ اس اسکیم پر عمل آوری کرنے سے بلدیہ کو 500 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوگی۔ 2