جی ایچ ایم سی کی توسیع، اطراف کی 27 میونسپلٹیز کو ضم کرنے کابینہ کا فیصلہ

,

   

حیدرآباد میں انڈر گراؤنڈ کیبل سسٹم، جوبلی ہلز میں اڈوانسڈ ٹیکنالوجی سنٹر، برقی کی نئی ڈسٹری بیوشن کمپنی کا قیام، کابینہ کا 4 گھنٹے طویل اجلاس

حیدرآباد 25 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی توسیع کے سلسلہ میں اطراف کی 27 میونسپلٹیز کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میںکابینہ کا اجلاس آج سکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ تقریباً 4 گھنٹوں تک جاری رہنے والے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو توسیع دینے کیلئے اطراف کی 27 میونسپلٹیز کو ضم کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ جن میونسپلٹیز کو جی ایچ ایم سی حدود میں شامل کیا جائے گا، اُن میں پدا عنبرپیٹ، جل پلی، شمس آباد، ترکایمجال، منڈی کونڈہ، نارسنگی، آدی بٹلہ، تکو گوڑہ، میڑچل، دمائی گوڑہ، ناگارم، پوچارم، گھٹکیسر، گونڈہ پوچم پلی، توم کنٹہ، کوم پلی، دنڈیگل، بولارم، تیلاپور، امین پور، بڈنگ پیٹ، بنڈلہ گوڑہ جاگیر، میرپیٹ، بوڈ اوپل، پیرزادی گوڑہ، جواہر نگر اور نظام پیٹ شامل ہیں۔ حیدرآباد کور اربن علاقہ میں موجود میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں کے انضمام کے لئے جی ایچ ایم سی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزراء ڈی سریدھر بابو، اتم کمار ریڈی، لکشمن کمار، جوپلی کرشنا راؤ اور وی سری ہری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ اُنھوں نے کہاکہ تمام اسٹیک ہولڈرس سے مشاورت کے بعد گریٹر حیدرآبادکے تحت کارپوریشنوں کی تشکیل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سریدھر بابو نے کہاکہ گریٹر حیدرآباد اور کور اربن علاقہ کے تحت کارپوریشنوں کی تعداد کا تعین حکومت کی جانب سے کیا جائے گا۔ کابینہ نے سدرن پاور ڈسٹری بیوشن اور ناردن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو برقرار رکھتے ہوئے ایک نئی ڈسکام کمپنی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کے فیصلہ کے مطابق تمام زرعی کنکشنس، لفٹ اریگیشن اسکیم، مشن بھگیرتا، محفوظ پانی کی سربراہی اسکیم اور حیدرآباد میٹرو واٹر سیوریج بورڈ پاور کنکشن، نئے ڈسکام کے تحت رہیں گے۔ کابینہ نے ریاست میں آئندہ 10 برسوں کیلئے برقی طلب اور سربراہی کا جائزہ لیا۔ برقی عہدیداروں کی جانب سے پیش کردہ پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے مشاہدہ کے بعد 3000 میگاواٹ سولار برقی کی خریدی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اِس سلسلہ میں ٹنڈرس جلد ہی طلب کئے جائیں گے۔ کابینہ نے سولار پاور کی طرح پمپ اسٹوریج پاور کے استعمال کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے 2000 میگاواٹ پمپ اسٹوریج برقی کی خریدی کے لئے ٹنڈرس طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ تلنگانہ میں مختلف مقامات پر پمپ اسٹوریج پاور پلانٹس کے قیام کے لئے ضروری منظوری دی جائے گی۔ قیام کے سلسلہ میں درخواست گذار کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے مختلف رعایتیں دی جائیں گی۔ ڈسکامس کے تحت موجود یادداشت مفاہمت کا جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت نے غیر روایتی برقی تیاری کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریاست میں آئندہ 10 برسوں تک برقی ضرورتوں کی تکمیل ہوسکے۔ حکومت کلین اینڈ گرین پاور پالیسی پر عمل آوری کی خواہاں ہے اور اس سلسلہ میں نئی صنعتوں کو نہ صرف برقی تیاری کی اجازت دی جائے گی بلکہ حکومت کی سطح پر مراعات کی پیشکش رہے گی۔ نئی صنعتیں اپنے طور پر درکار برقی تیار کرپائیں گی۔ راماگنڈم تھرمل پاور اسٹیشن کے تحت تعمیر کئے جانے والے 800 میگاواٹ برقی تیاری پلانٹ کو این ٹی پی سی کے تحت قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پالونچہ اور مکتھل میں این ٹی پی سی کے تحت برقی پلانٹس کے قیام کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ این ٹی پی سی اور جینکو کی جانب سے برقی کی تیاری کے اخراجات کا جائزہ لینے کے بعد حکومت قطعی فیصلہ کرے گی۔ کابینہ نے حیدرآباد میں انڈر گراؤنڈ برقی کیبل سسٹم کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میںعہدیداروں نے بنگلور میں انڈر گراؤنڈ برقی کیبل سسٹم کا جائزہ لیا۔ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی عہدیداروں نے دورہ کیا تاکہ انڈر گراؤنڈ برقی کیبل اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لیا جاسکے۔ عہدیداروں نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں انڈر گراؤنڈ کیبل سسٹم کے قیام پر 14725 کروڑ روپئے خرچ کا تخمینہ پیش کیا ہے۔ حیدرآباد کو 3 علیحدہ برقی سرکلس میں تقسیم کرتے ہوئے مرحلہ وار طور پر پراجکٹ پر عمل آوری ہوگی۔ کابینہ نے برقی کیبل کے علاوہ ٹی فائبر اور دیگر کیبل نیٹ ورکس کے وائرس کو بھی انڈر گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس سلسلہ میں متعلقہ کمپنیوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔ عہدیداروں کو اِس سلسلہ میں ورکنگ پلان تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سریدھر بابو نے کہاکہ حیدرآباد کو انڈر گراؤنڈ کیبل سسٹم کے ذریعہ عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔ کابینہ نے کوتہ گوڑم ضلع کے دومو گوڑیم منڈل میں ایس سی ایس ٹی ینگ انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکول کے قیام کے لئے 20.28 ایکر اراضی منظور کی ہے۔ ملگ ضلع میں اسپورٹس اسکول کے قیام کے لئے 40 ایکر اراضی منظور کی گئی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے وعدہ کے مطابق جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں اڈوانسڈ ٹیکنالوجی سنٹر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے موجودہ 56 اڈوانسڈ ٹیکنالوجی سنٹرس کے علاوہ مزید 6 سنٹرس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔1