محکمہ بلدی نظم و نسق سے تجاویز کی طلبی ، قبل از وقت بلدی انتخابات یقینی
حیدرآباد۔یکم۔مارچ(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں موجود 150 بلدی حلقو ں میں اضافہ کیا جائے گا! ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود 150 بلدی حلقوں کی از سر نو حدبندی کرتے ہوئے ان میں مزید 20تا30 بلدی حلقو ںکا اضافہ کیا جائے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت نے اس سلسلہ میں محکمہ بلدی نظم و نسق سے تجاویز طلب کی ہیں اورکہا ہے کہ جاریہ سال کے اختتام تک نئی حد بندی کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لئے جانے کی صورت میں یہ عمل کب تک مکمل کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود 150 بلدی حلقوںمیں اضافہ کے بعد ہی جی ایچ ایم سی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت تلنگانہ نے جی ایچ ایم سی انتخابات قبل از وقت منعقد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے لیکن اب یہ کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود بلدی حلقوں میں رائے دہندوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اسی لئے نئے حلقہ جات بلدیہ کے قیام کی گنجائش موجود ہے اسی لئے بلدی حلقوں کی ازسر نو حدبندی کے ذریعہ موجودہ 150کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں 170یا180 کرنے پر غور کیا جا رہاہے۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کے ذرائع کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے اگر ہدایت دی جاتی ہے تو نئے بلدی قوانین کے مطابق اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں جی ایچ ایم سی اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے سفارش روانہ کرتے ہوئے بلدی حلقوں کی تعداد میں اضافہ اور حد بندی کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ جی ایچ ایم سی ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں مدت سے 6ماہ قبل بلدی انتخابات پر حکومت کی جانب سے غور کیا جارہا ہے اور قبل از وقت انتخابات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے از سر نو حد بندی کے سلسلہ میں بھی جلد ہی قطعی فیصلہ ممکن ہے۔ شہر حیدرآباد کے اطراف نئی بلدیات کے قیام کے بعد حکومت کی جانب سے نئے بلدی قوانین کے تحت مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے بلدی حلقوں کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے کیونکہ چیف منسٹر چھوٹی ریاست‘ چھوٹے اضلاع اور چھوٹے حلقہ جات کے حامی ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ علاقہ کو جتنا چھوٹا کیا جائے اتنا ہی بہتر انتظامیہ کو بنایاجاسکتا ہے اسی لئے جی ایچ ایم سی میں نشستوں کے اضافہ کی اطلاعات کو کسی بھی گوشہ کی جانب سے مسترد نہیں کیا جارہا ہے ۔
